0
Tuesday 4 Jun 2024 10:50

امام خمینی اور انقلاب اسلامی کے نعرے

امام خمینی اور انقلاب اسلامی کے نعرے
انٹرویو: معصومہ فروزان
 
امام خمینی کی حکمت عملیوں میں سے ایک قومی، نسلی اور مذہبی تفرقہ انگیزی کے ہتھکنڈوں کا مقابلہ کرنا اور مسلمانوں میں اتحاد و وحدت پیدا کرنا تھا۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے سنیوں اور شیعوں کو بھائی بھائی قرار دیا اور فرقہ واریت کے طریقوں کی مخالفت کی۔ انہوں نے شیعوں اور سنیوں کے درمیان جنگ اور اختلافات کو روکنے میں اہم کردار ادا کیا۔ آپ بعض نسلی گروہوں کے درمیان موجود طنزیہ الفاظ کو فروغ دینے کی محالفت کرتے تھے، تاکہ یہ طنز و مزاح کسی نفرت کا باعث نہ بنے۔ امام خمینی (رح) نے معاشرے سے تفرقہ انگیز عوامل کو دور کرنے کی کوشش کی اور ایک ایسے شخص کے طور پر جو تمام مذاہب، فرقوں، جماعتوں وغیرہ کے لئے قابل قبول ہو، مختلف اقدامات انجام دیئے، جس کی وجہ سے اتحاد و وحدت پر یقین رکھنے والے آپ کو اپنا قا‏ئد و رہبر تسلیم کرتے تھے۔

یمنی علماء کی انجمن کے رکن "حسین السراجی" نے "اسلام ٹائمز" کے رپورٹر کے ساتھ گفتگو میں اس سوال کے جواب میں کہ امام خمینی رحمتہ اللہ علیہ  نے استکباری ممالک اور ان کے اہداف (جو کہ مسلمانوں کے درمیان فتنہ اور تفرقہ ڈال رہے تھے) کو کس طرح بے اثر کیا؟ کہا کہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے ان مقاصد کو قرآن کی طرف بلانے اور لوگوں کو  حق کی طرف دعوت دینے سے حاصل کیا۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے انبیاء الہیٰ کی سنت کو اپنا کر لوگوں کو قرآن کے اسلوب، انبیاء کی روش اور وحدت کے ذریعے اسلام کی طرف دعوت دی اور انہیں قبائلیت، فرقہ پرستی اور تفرقہ انگیزی سے منع فرمایا۔

یمن کے نامور عالم دین نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امام خمینی جانتے تھے کہ خدا کے مظلوم بندوں کے مددگار ببننا چاہیئے، مزید کہا کہ امام خمینی نے مسئلہ فلسطین اور مقدس مقام کی آزادی سمیت امت اسلامیہ کے عظیم مسائل پر توجہ دی اور امت مسلمہ کو مشترکہ نکات پر متفق ہونے کی طرف دعوت دی۔ "السراجی" نے واضح کیا کہ امام خمینی نے لوگوں کو تاریخ کی روشنی میں امت اسلامیہ کے حقیقی دشمن کی پہچان اور دشمن شناسی کا درس دیا۔ انہوں نے امت مسلمہ کو بتایا کہ مومنین کے لیے سب سے سخت دشمن وہ ہے، جس کی طرف قرآن نے رہنمائی کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امام خمینی نے خدا کی مدد اور قرآنی و الہیٰ بصیرت سے مسلمانوں کے درمیان فتنہ و فساد اور نفرت انگیزی کو ختم کرنے، دشمنوں اور ان کے ایجنٹوں کے تمام مقاصد کو ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ "حسین السراجی" نے اس سوال کے جواب میں کہ ایران کے اسلامی انقلاب کے نعروں کی میعاد ختم نہیں ہوگی، کہا چونکہ یہ نعرے قرآنی نعرے ہیں تو کیا قرآن اور اس کے نعروں کو ختم کیا جا سکتا ہے اور ان کی میعاد ختم ہوسکتی ہے۔؟ ممتاز یمنی عالم دین نے مزید کہا کہ وہ نعرے جن کی بنیاد اور اساس قرآن ہے، وہ اس وقت تک زندہ رہیں گے، جب تک قرآن رہے گا۔ بلاشبہ قرآن ہمیشہ رہنے والا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1139655
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش