0
Wednesday 19 Jun 2024 18:09
مودی حکومت کی کابینہ میں ایک بھی مسلمان وزیر نہیں ہے

دفعہ 370 کی منسوخی کے اثرات، سیاسی و سماجی کارکن سید عامر سہیل کا خصوصی انٹرویو

آج بھارت میں مسلمان دوسرے درجے کے شہری ہیں
متعلقہ فائیلیںمودی حکومت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی پوزیشن دفعہ 370 کا خاتمے کو پاس سال ہونے کو ہیں۔ 5 اگست 2019ء کے بعد وادی کشمیر کے سیاسی، دینی و سماجی رہنماؤں کو شدید ترین عتاب کا نشانہ بنایا گیا۔ پانچ برسوں میں وادی کشمیر میں نہ کوئی ترقی دیکھی گئی اور نہ بھارتی مظالم و بربریت میں کوئی کمی واقع ہوئی۔ اس تشویشناک صورتحال کو لیکر اسلام ٹائمز نے وادی کشمیر کے معروف تجزیہ نگار و سیاسی و سماجی کارکن اور ڈسٹریکٹ ڈیویلپمنٹ کونسل کے ممبر سید عامر سہیل سے خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیا، جس دوران انہوں نے کہا کہ جیلوں میں قید کشمیری نوجوانوں اور لیڈروں کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت میں قلمکار، صحافی اور عام نوجوان اپنی رای سامنے نہیں رکھ پا رہے ہیں جس کی زندہ مثال مشہور مصنفہ اروندھتی رائے پر ’یو اے پی اے‘ جیسے کالے قانون کا اطلاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی آزادی میں سب سے زیادہ قربانیاں مسلمانوں نے دی ہے لیکن آج انہیں اسی ہندوستان میں دوسرے درجے کا شہری تصور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  مودی حکومت کو یہ ہٹ دھرمی اور تشدد کی پالیسی ترک کرکے عام لوگوں کو جمہوری حقوق دینے چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی کابینہ میں ایک بھی مسلمان منسٹر نہیں ہے جو اس حکومت کی نیت کو ظاہر کرتا ہے۔ تفصیلی انٹرویو قارئین کرام کی خدمت میں پیش ہے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial/videos
خبر کا کوڈ : 1142539
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش