0
Wednesday 22 Jan 2025 09:15

حکومت مستحکم ہے اتحادیوں کا زبردست تعاون حاصل ہے، چودھری انوارالحق

حکومت مستحکم ہے اتحادیوں کا زبردست تعاون حاصل ہے، چودھری انوارالحق
اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر اور پاکستان کے مابین ''لا الہ الا اللہ'' کا دائمی رشتہ ہے، جب سے وزیراعظم بنا ہوں، وفاقی حکومت اور وفاقی اسٹیک ہولڈرز کا غیر مشروط تعاون حاصل رہا ہے، جہادی کلچر کی سٹیٹمنٹ پر پوری طرح قائم ہوں، بطور مسلمان ہم نے فقط قرآن کریم سے رہنمائی لینی ہے۔ سفارتکاری میں کشمیریوں کا کردار بڑھانے سے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔ ہندوستان انتشار پھیلانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ہندوستان کی خواہش تھی کہ آزاد کشمیر میں افراتفری ہو لیکن اللہ کے فضل سے ایک گملہ بھی نہیں ٹوٹا۔ حکومت مستحکم ہے اتحادیوں کا زبردست تعاون حاصل ہے۔ آزاد کشمیر کا سارا نظام تحریک آزادی کشمیر کے مرہون منت ہے، شہداء کے لہو نے آبیاری کی ہے تو آزاد خطے کا نظام چل رہا ہے، قانون کی عملداری کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں۔ وادی نیلم میں ماضی میں 4 چار ماہ سڑک بند رہتی تھی، ستمبر میں خود تاو بٹ کا دورہ کیا، نیلم میں ڈھائی ماہ میں جو کام ہوا وہ دھائیوں میں نہیں ہو سکا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں کیا۔

وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا کہ 20 ماہ کی حکومت میں قانون کی عملداری سب سے پہلے اپنی ذات پر قائم کی، وزیراعظم کے حکم کو قانون سے بھی ماورا سمجھے جانے والے نظام کا خاتمہ کیا ہے۔ صدارتی آرڈیننس میں سقم نہیں تھا، ترقیاتی پراجیکٹس سے خطہ کی نظیر بدلیں گے۔سیاسی اتحادیوں کا زبردست تعاون رہا ہے۔ اتحادی حکومت مستحکم ہے۔ ابھی آزاد کشمیر کے انتخابات میں تقریباً 15 ماہ کا عرصہ ہے، آئندہ الیکشن میں صورتحال کیا ہو گی ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کے تمام سفارتخانوں میں ایک کشمیر ڈیسک قائم کیا جائے۔بطور کشمیری جو بات ہم کریں گے وہ زیادہ توانا ہو گی، پاکستان کی طاقت کو مثبت انداز میں آگے لے جانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے حالات کا اثر آزاد کشمیر میں ہوتا ہے، اختلاف وزیراعظم آزاد کشمیر سے نہیں بلکہ اس گورننس سسٹم سے ہے جو موجودہ حکومت لائی، حکومت کی سطح پر کوئی بے چینی اضطراب نہیں ہے، جب وزیراعظم منتخب ہوا تھا تو مسلم لیگ(ن)، پیپلزپارٹی اور فارورڈ بلاک نے سپورٹ کیا۔ مضبوط گورننس سسٹم سے چیزیں ٹھیک ہوئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔ عوام کی خدمت مشن ہے۔ خطہ کی فلاح کے لیے بھرپور اقدامات اٹھاتے رہیں گے۔
خبر کا کوڈ : 1185777
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش