0
Friday 31 Jan 2025 21:33

شہید محمد ضیف کی اہلیہ کا پہلا ویڈیو انٹرویو

متعلقہ فائیلیںترتیب و تنظیم: علی واحدی

حماس کے فوجی بازو القسام بریگیڈ کے ترجمان نے غزہ جنگ میں اپنے کمانڈر انچیف محمد الضیف کی شہادت کی تصدیق کر دی ہے۔ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے اعلان کیا ہے کہ اس بریگیڈ کر کمانڈر انچیف محمد ضیف غزہ جنگ کے دوران اپنے چند ساتھی کمانڈروں کے ہمراہ شہید ہوگئے ہیں۔ حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے کمانڈر انچیف شہید محمد ضیف کی اہلیہ ام خالد نے اپنے شوہر کی شہادت کے بعد اپنے پہلے ویڈیو انٹرویو میں کہا ہے کہ "فلسطین کو ابو خالد (شہید محمد ضیف) ان کے ساتھیوں اور ان کے بچوں کے ہاتھوں سے ضرور آزاد کرایا جائے گا۔ ام خالد، جنہوں نے آج (جمعہ) "شہاب" نیوز سائٹ سے انٹرویو میں کہا ہے کہ میں خدا کی قسم کھاتی ہوں، ہمیں ابو خالد محمد ضیف کی شہادت کی خبر پورے اعزاز اور فخر کے ساتھ ملی، کیونکہ وہ فلسطینی مزاحمت کی علامت تھے۔

محمد ضیف کی اہلیہ نے مزید کہا کہ ہے وہ ایک مہربان باپ، لوگوں سے پیار کرنے والے اور مکمل طور پر منکسرالمزاج انسان تھے۔ ام خالد نے مزید کہا ہے کہ ان کی واحد امید اور ہدف یہ تھا کہ فلسطینی عوام اپنے منصفانہ مقصد کو حاصل کرنے کے لیے متحد ہو جائیں۔ وہ فلسطین کی آزادی کے لئے امت اسلامی کے متحد ہونے پر تاکید کرتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ قدس کی آزادی ایک ایسا مسئلہ ہے، جس کا تعلق نہ صرف فلسطینیوں سے ہے، بلکہ یہ عرب اور اسلامی امت اور دنیا کے تمام آزاد لوگوں کے لیے بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔ شہید محمد ضیف کی اہلیہ نے مزید بتایا کہ ان کے شوہر نے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اپنی زندگی کا بیشتر حصہ غزہ کی سرنگوں میں گزارا اور ان کے خاندان کے افراد، جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح اور بیت حانون کے علاقوں کے علاوہ، سکیورٹی حالات کی وجہ سے کہیں نہیں جاسکتے تھے۔

شہید محمد ضیف کی اہلیہ نے بھی اپنی رہائش گاہ اور اپنے بچوں کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بھی غزہ کے دیگر لوگوں کی طرح حالات ہیں۔ اس انٹرویو کے ایک حصے میں، شہاب نیوز سائٹ کے رپورٹر نے شہید ضیف کے دو بیٹوں اور ایک بیٹی کی تصاویر دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ شہید محمد ضیف کے خاندان کے تمام افراد سکیورٹی وجوہات کی بنا پر مسلسل اپنے نام تبدیل کرنے پر مجبور ہیں۔ شہاب کا رپورٹر شہید ضعیف کے خاندان کی رہائش گاہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہتا ہے کہ "ام خالد کی زندگی کے حالات غزہ کی پٹی میں بہت سے فلسطینی خاندانوں سے ملتے جلتے ہیں۔ وہ لکڑی اور کوئلے پر کھانا پکاتی ہیں اور ان کا گھریلو سامان بہت سادہ ہے۔ اس کے بعد وہ مزید کہتے ہیں کہ شہید کا گھر دیکھ کر قابضین کا بیانیہ اسی لمحے مسترد ہو جاتا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ (حماس) کے رہنماء غزہ کے لوگوں سے مختلف حالات اور آرام و آسائش میں رہتے ہیں۔

ادھر فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد الہندی نے ایک تقریر میں کہا کہ حماس کے فرنٹ لائن کے رہنماؤں کی شہادت کا مطلب مزاحمت کا خاتمہ نہیں ہے۔ حماس غزہ میں اپنے فیلڈ کمانڈروں کی شہادت کے بعد بھی آخری دن تک لڑتی رہے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ مزاحمت نے قابض حکومت کو مذاکرات پر مجبور کیا اور قیدیوں کی رہائی کے مناظر، بنیامین نیتن یاہو کی شکست کا غماز ہیں۔ الہندی نے مزید کہا کہ قابض حکومت بحران پیدا کر رہی ہے اور مزاحمت کو بلیک میل کرنے کی نتین یاہو کی کوشش ختم ہوگئی ہے۔ قابض حکومت فلسطینی عوام کی خوشیوں کو سبوتاژ کرنے کے لیے قیدیوں کی رہائی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔ جہاد اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ قابض حکومت معاہدے کی شرطوں پر عمل کرنے کی پابند ہے اور اگر وہ ان پر عمل نہیں کرتی ہے تو مزاحمت کے پاس اپنے آپشنز ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 1187902
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش