اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ تحریک نے اسرائیلی فوجیوں کے لبنان کی سرزمین سے نکلنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ لبنانی عوام ملک کی خودمختاری کے نگہبان ہیں اور کسی بھی قسم کی دھمکی یا جارحیت کے سامنے تسلیم نہیں ہوں گے۔ فارس نیوز کے مطابق، حزب اللہ نے آج اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ عالمی برادری کو اسرائیلی ریاست کو جنوبی لبنان سے پیچھے ہٹنے پر مجبور کرنا چاہیے۔ حزب اللہ نے مزید کہا کہ قابضین کا لبنان کی سرزمین میں کوئی جگہ نہیں ہے اور فوج-عوام-مقاومت کا معادلہ لبنان کو دشمنوں کی چالبازیوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
لبنانی مزاحمت نے کہا کہ لبنانی عوام نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ اپنے وطن کی سرزمین میں جڑیں رکھتے ہیں اور وہ کسی بھی قسم کی دھمکی یا جارحیت کے سامنے سر تسلیم نہیں جھکائیں گے۔ حزب اللہ نے کہا کہ سال 2000 سے آج تک یہ منظر دہرایا جا چکا ہے اور ہمارے عوام نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ فتح کے اصل رہنما ہیں اور اس عمل کو اپنی جرات مندانہ مزاحمت اور دشمن کو پیچھے دھکیل کر مکمل کیا ہے۔ لبنان کے صدر جوزف عون نے جنوبی لبنان میں ہونے والی تازہ ترین تبدیلیوں، قابضین کے وعدہ خلافی اور اسرائیلی فوجیوں کے لبنانی شہریوں پر فائرنگ کا جواب دیا۔
انہوں نے کہا کہ لبنان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر کوئی بات نہیں کی جا سکتی، اور میں اس مسئلے کو اعلیٰ سطح پر پیگیری کروں گا تاکہ ہمارے حقوق کی ضمانت دی جا سکے۔ صہیونی ریاست کے لبنان سے پیچھے ہٹنے کے لیے 60 دن کی مہلت کا اختتام آج صبح 4 بجے ہوا، اس کے باوجود اسرائیلی قبضے کی جاری صورتحال میں لبنانی سرحدی گاؤں اور شہر اپنے گھروں کو واپس جا رہے تھے، تاہم وہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ کا سامنا کر رہے تھے۔
جوزف عون نے کہا کہ میں بھی جنوبی لبنان کے عوام کی فتح میں ان کے ساتھ شریک ہوں اور ان سے کہتا ہوں کہ تحمل سے کام لیں اور مسلح افواج پر اعتماد کریں۔ جنوبی لبنان کے مکین لبیک یا نصر اللہ کے نعرے لگاتے ہوئے اور سید حسن نصر اللہ کی شہادت کی تصاویر پکڑے ہوئے اپنے علاقوں کی طرف واپس جا رہے ہیں اور وہ اسرائیلی مرکاوا ٹینکوں کو نظر انداز کر رہے ہیں۔
مزاحمت لبنان نے یہ بھی کہا کہ ان لوگوں کی تصاویر جو اپنے گاؤں واپس جا رہے تھے اور شہداء کی تصاویر اور حزب اللہ کے پرچموں کو ہاتھ میں تھامے ہوئے تھے، انہوں نے استقامت اور فتح کی بلند ترین معانی کو بیان کیا ہے۔ یہ بات ظاہر کرتی ہے کہ لبنانی عوام ایک شکست نہ کھانے والی قوت کے طور پر حزب اللہ کے لیے سب سے طاقتور ہتھیار بن چکے ہیں۔
حزب اللہ نے کہا کہ لبنان کے عوام کی عظمت کے سامنے وہ سر تسلیم خم کرتے ہیں اور مزید کہا کہ فوج، عوام، مقاومت کا معادلہ صرف کاغذ پر نہیں، بلکہ ایک حقیقت ہے جسے لبنانی عوام روزانہ اپنی زندگی کے ساتھ جیتے ہیں اور اس کی تصویر کشی کرتے ہیں۔ حزب اللہ نے لبنان کے تمام عوام، خاص طور پر جنوبی لبنان کے رہائشیوں سے کہا کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر قومی یکجہتی کے معانی کو اجاگر کریں اور ایک ایسا حقیقی خودمختار نظام قائم کریں جو آزادی اور فتح پر مبنی ہو۔