اسلام ٹائمز۔ لبنان کے وزیرِ محنت مصطفی بیرم نے جنوبی لبنان سے صہیونی افواج کے انخلا کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو لبنان کے لوگ مزاحمت کا راستہ اختیار کر سکتے ہیں۔ فارس نیوز کے مطابق، وزیرِ محنت لبنان مصطفی بیرم نے اتوار کو کہا کہ ہم نہیں اجازت دیں گے کہ ایک بھی اسرائیلی فوجی لبنان کی سرزمین پر رہ جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر صہیونی افواج 60 دنوں کی مدت کے بعد بھی لبنان کی سرزمین سے نہیں نکلیں گے تو جنوبی لبنان کے شہری مزاحمت کا راستہ اختیار کر سکتے ہیں۔
بیرم نے کہا کہ اگر صیہونی دشمن اپنے وعدے کے خلاف انخلا نہیں کرتا، تو ہم ثالثوں کو اس کا ذمہ دار سمجھیں گے۔ لبنان کی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ ہم شہریوں کے ساتھ ہیں تاکہ وہ اپنے علاقوں کی جانب واپس جا سکیں، جبکہ دشمن نے اپنے فوجیوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ لبنان کی سرزمین سے انخلا کی مخالفت کی ہے۔ لبنان کی فوج نے مزید کہا کہ ہم جنوبی لبنان کے متعدد علاقوں میں تعیناتی مکمل کر رہے ہیں اور شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ فوجی دستوں کی ہدایات پر عمل کریں۔
لبنانی وزارتِ صحت نے کچھ دیر قبل غیر حتمی اعداد و شمار میں بتایا کہ صہیونی افواج کی جارحیت اور فائرنگ کے نتیجے میں جنوبی لبنان میں 22 لبنانی شہید ہو گئے اور 124 افراد زخمی ہوئے جن میں 9 بچے اور ایک امدادی کارکن بھی شامل ہیں۔ لبنانی صدارتی دفتر نے بھی اطلاع دی کہ جوزف عون اپنے داخلی اور خارجی روابط جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ صہیونی افواج کی روستوں سے مکمل واپسی کو یقینی بنایا جا سکے۔