اسلام ٹائمز۔ عراق کی سیاسی جماعت "حکمت ملی" کے سربراہ "سید عمار الحکیم" نے کہا کہ اس وقت ملک میں سیاسی، سیکورٹی اور اجتماعی استحکام ہے جسے قائم رکھنا ہم سب کی ذمے داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دفاعی نظام میں الحشد الشعبی ایک ستون کی حیثیت رکھتی ہے۔ سید عمار الحکیم نے ان خیالات کا اظہار عراق کی رضاکار دفاعی فورس "الحشد الشعبی" کے سربراہ "فالح الفیاض" سے ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے ملک کے استحکام میں الحشد الشعبی کے مثبت کردار کا ذکر کیا۔ انہوں نے الحشد الشعبی کو باقی رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس دوران دونوں رہنماوں نے بغداد کی سیاسی، عسکری اور سیکورٹی صورت حال کا جائزہ لیا۔ سید عمار الحکیم نے خطے کی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے جامع اور فوری عسکری و سکیورٹی اقدامات کی تیاری کی ضرورت پر زور دیا۔
آخر میں سید عمار الحکیم نے کہا کہ درپیش بحرانوں سے نمٹنے کے لئے قومی اتحاد و یگانگت کی ضرورت ہے۔ یاد رہے کہ الحشد الشعبی عراق کا وہ رضاکار گروہ ہے جس کی بنیاد سال 2014ء میں دہشت گرد گروہ داعش کو ختم کرنے کے لئے رکھی گئی۔ یہ تنظیم تقریباََ 40 مختلف گروہوں پر مشتمل ہے کہ جس میں عموماََ شیعہ مسلح گروہ ہیں تاہم اس میں کچھ سنی، عیسائی اور ایزدی گروہ بھی شامل ہیں۔ اس گروہ کی بنیاد عراق کی شیعہ قیادت "آیت الله سید علی سیستانی" کے فتویٰ جہاد پر رکھی گئی۔ 26 نومبر 2016ء کو باضابطہ طور پر پارلیمنٹ میں قانون سازی کے ذریعے اس گروہ کو عراق کی دفاعی اکائی کی حیثیت دی گئی۔