0
Thursday 19 Sep 2024 17:29

ہمارا لائسنس منسوخ کر دیں، حکومت خود بجلی سپلائی کرے، سی ای او کے الیکٹرک

ہمارا لائسنس منسوخ کر دیں، حکومت خود بجلی سپلائی کرے، سی ای او کے الیکٹرک
اسلام ٹائمز۔ سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے کہا ہے کہ ہمارا لائسنس منسوخ کر دیں، حکومت خود بجلی سپلائی کرلے۔ سندھ اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں کمیٹی ممبران اور سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے شرکت کی۔ مونس علوی نے اجلاس میں جارحانہ انداز اختیار کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا لائسنس منسوخ کر دیں اور حکومت خود بجلی سپلائی کرے، لوڈشیڈنگ ہم کرتے ہیں، لیکن ریٹ ہم طے نہیں کرتے، ہم سرینڈر کرتے ہیں۔ اس پر کمیٹی ممبران مونس علی کے سامنے خاموش ہوگئے۔ شبیر قریشی نے کہا کہ آپ لوگ لوڈشیڈنگ کرتے ہیں اور جواز بجلی چوری کا پیش کرتے ہیں، آپ کے پاس ادارے موجود ہیں، بجلی چوری کو روکیں۔ جماعت اسلامی کے رہنما محمد فاروق کا کہنا تھا آپ نے سمجھ رکھا ہے کہ جماعت اسلامی آپ کی دشمن ہے، کے الیکٹرک کے ساتھ گزشتہ میٹنگ میں جو باتیں طے ہوئی ان پر بھی عمل نہیں کیا گیا۔

محمد فاروق نے کہا کہ ڈملوٹی سے تین اضلاع کو پانی فراہم کیا جاتا ہے، وہاں اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے، اسی کے ساتھ ملیر کینٹ کا پمپ ہے، نہ وہاں لوڈشیڈنگ ہوتی ہے نہ کوئی اور مسئلہ ہوتا ہے، سویلین کی طرف جہاں سے پانی جاتا ہے وہاں سارے مسئلے ہیں۔ پی پی پی کے سلیم بلوچ نے کہا کہ اگر ایک پی ایم ٹی پر سو میں سے چالیس لوگ بل نہیں بھرتے تو باقی ساٹھ کو اسکی سزا کیوں دی جاتی ہے، میری تجویز ہے کہ واٹر پمپس کو لوڈشیڈنگ سے مستثنی قرار دیا جائے تاکہ پانی کی سپلائی نہ رکے۔ سعدیہ جاوید نے پوچھا کہ ملیر کینٹ میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کیا ہے؟ مونس علوی نے کہا کہ ملیر کینٹ کا پوچھا؟۔ سعدیہ جاوید نے کہا کہ ہم نہیں ڈرتے کسی سے، جو پوچھا ہے وہ بتائیں۔
خبر کا کوڈ : 1161025
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش