0
Monday 14 Oct 2024 01:29

اسرائیل میں "وعدہ صادق 2" کے زخمیوں کی تعداد کے بارے میں انکشاف

اسرائیل میں "وعدہ صادق 2" کے زخمیوں کی تعداد کے بارے میں انکشاف
اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی وزارت صحت کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، یکم اکتوبر 2024 کو ایران کے میزائل حملے کے دوران زخمی ہونے والے افراد کی تعداد اس حکومت کی وزارت دفاع کے دعوے سے کہیں زیادہ تھی۔ تل ابیب میں فلسطینی مزاحمتی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ، اسرائیل کے اسپتالوں میں اس دن زخمیوں کی سب سے زیادہ تعداد دیکھنے میں آئی۔ یہ اعداد و شمار اس وقت سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی فوج نے ایران کے یکم اکتوبر 2024 کے حملے کے نتیجے میں ہونے والے جانی اور مالی نقصانات سے متعلق خبروں پر سخت سنسر شپ عائد کی ہوئی ہے۔ ایران نے اسرائیل پر 200 میزائل داغے اور اس حملے کو جولائی 2024 میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے قتل کا جواب قرار دیا۔ حزب اللہ کے سینئر کمانڈر عباس نیلفروشان کو 27 ستمبر 2024 کو بیروت کے مضافات میں شہید کیا گیا تھا۔

حملے کے روز 214 زخمی اسپتال منتقل کیے گئے:
اسرائیلی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، یکم اکتوبر 2024 کو ایران کے میزائل حملے کے نتیجے میں 214 زخمیوں کو اسپتالوں میں داخل کیا گیا۔ یہ تعداد اکتوبر 2023 کے وسط سے زخمیوں کی تعداد میں نمایاں اضافے کی عکاس ہے، جو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے اب تک بے مثال رہی ہے۔

26 اسپتالوں اور طبی مراکز کے اعداد و شمار:
17 اکتوبر 2023 سے 30 ستمبر 2024 تک مقبوضہ علاقوں کے شمال، جنوب اور مرکز کے اسپتالوں میں روزانہ اوسطاً 42 زخمی داخل کیے جا رہے تھے، لیکن یکم اکتوبر کو یہ تعداد کئی گنا بڑھ گئی۔ یہ اضافہ اس وقت ہوا جب ایران کے میزائل حملے اور تل ابیب میں فائرنگ کے واقعات کے نتیجے میں زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ یہ تعداد 16 اکتوبر 2023 کے بعد سب سے زیادہ تھی، اس دن صہیونی اسپتالوں میں 227 زخمی داخل کیے گئے تھے۔

طوفان الاقصیٰ آپریشن کے ابتدائی دن:
طوفان الاقصیٰ آپریشن کے پہلے تین دنوں میں زخمیوں کی بڑی تعداد کو اسپتال منتقل کیا گیا:
* 7 اکتوبر 2023 کو 1,456 زخمی اسپتال میں داخل کیے گئے
* 8 اکتوبر 2023 کو 475 زخمی
* 9 اکتوبر 2023 کو 306 زخمی
یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اسرائیل پر ہونے والے حملوں اور مزاحمتی کارروائیوں کے بعد اکتوبر 2023 کے دوران زخمیوں کی تعداد میں کس قدر اضافہ ہوا ہے۔

اسرائیلی فوج کے دعوؤں پر سوالیہ نشان:
یکم اکتوبر 2024 کو اسپتال میں زخمیوں کی تعداد میں نمایاں اضافے نے اسرائیلی فوج کے اس بیان پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ ایرانی میزائل حملے سے "کوئی نقصان نہیں ہوا"۔ صیہونی تنظیم "ریڈ سٹار آف ڈیوڈ" نے دعویٰ کیا تھا کہ ایرانی راکٹوں کے نتیجے میں صرف دو افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ اسرائیلی حکام اور بعض ذرائع کے مطابق نقصانات اس سے کہیں زیادہ تھے۔

جانی نقصان سے انکار:
شمالی اسرائیل کے "ہود ہاشارون" کے میئر نے بتایا کہ بستی کے تقریباً 100 مکانات ایرانی بیلسٹک میزائلوں سے متاثر ہوئے، لیکن دعویٰ کیا کہ اس دن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اسی دوران، ایران نے اسرائیل پر میزائل حملہ کیا، اور تل ابیب میں ہیبرون سے آنے والی فلسطینی مزاحمتی کارروائیوں میں 7 اسرائیلی ہلاک اور 16 زخمی ہوگئے۔

خطرناک سائرن:
یکم اکتوبر 2024 کو مقبوضہ علاقوں میں جنگ کے آغاز کے بعد سے سب سے زیادہ خطرناک سائرن بجے۔ اس دن مجموعی طور پر 2,120 سائرن بجائے گئے، جن میں سے 1,869 ایرانی میزائل حملوں اور 251 حزب اللہ کے میزائلوں کی وجہ سے تھے۔ صیہونی حکومت نے جنگ کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کا ایک ڈیٹا بیس مرتب کیا ہے، جس میں عام شہریوں اور فوجی ہلاکتوں کے درمیان واضح فرق نہیں کیا جاتا۔ تاہم، جنگ کے مخصوص مراحل میں ہونے والی ہلاکتیں، خاص طور پر جب اسرائیلی علاقے شدید بمباری کی زد میں آتے ہیں، حکومت کی جانب سے فراہم کردہ ہلاکتوں کے اشارے کے طور پر کام کرتی ہیں۔

لبنان پر حملے اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ:
صیہونی حکومت کی وزارت صحت کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اکتوبر 2024 کے آغاز سے جنوبی لبنان پر اسرائیل کے زمینی حملے کے بعد زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیلی اسپتالوں میں اس سال 939 زخمی داخل کیے گئے، جو کہ لبنان پر حملے سے قبل روزانہ اوسط سے کہیں زیادہ ہے۔

حزب اللہ کے ہاتھوں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتیں:
اسرائیلی شہروں اور قصبوں پر حملے اور حزب اللہ کے ساتھ جاری سرحدی جھڑپوں کے نتیجے میں اسرائیل نے اپنے 10 فوجیوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ وہ جنوبی لبنان میں تین اہم محاذوں—یارون، مارون الراس، اور العدیسہ—سے زمینی حملہ کرے گی، جو کہ موجودہ کشیدگی میں شدت کا باعث بنا ہے۔

جنوبی لبنان پر حملے کے آغاز سے اسرائیل نے حزب اللہ کے ساتھ سرحدی جھڑپوں کے نتیجے میں 10 فوجیوں کی ہلاکت اور درجنوں کے زخمی ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ غزہ اور جنوبی لبنان کے محاذوں پر کشیدگی کے دوران وہ یرون، مارون الراس، اور العدیسہ کے تین محوروں سے زمینی حملے کرے گی۔

سنسر شپ اور میڈیا کی سخت نگرانی:
اسرائیل نے جنگ کی خبروں پر سخت سنسر شپ عائد کر رکھی ہے، خاص طور پر انسانی اور مادی نقصانات سے متعلق۔ یہ سنسر شپ اس قدر سخت ہے کہ جنگ سے متعلق کوئی بھی تصویر یا کلپ شائع کرنے سے روکا جاتا ہے۔ خبروں کی اشاعت اور معلومات کی فراہمی بھی حکومت کی نگرانی میں ہے، اور زیادہ تر جنگی خبروں کو خفیہ رکھا جاتا ہے۔ غزہ کی جنگ میں اسرائیلی حکومت نے اپنی فوج کی ہلاکتوں کو سب سے زیادہ سنسر کیا ہے۔ اس کی وجہ سے جنگ کے جانی و مالی نقصانات کے حقیقی اعداد و شمار ابھی تک سامنے نہیں آئے۔ تاہم، عبرانی میڈیا کے ذرائع جیسے Haaretz اور Yediot Aharonot نے وقتاً فوقتاً شماریاتی رپورٹس شائع کی ہیں، جو حکومتی بیانات سے مختلف نظر آتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1166247
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش