2
Saturday 13 Jul 2024 12:27

ہم آ چکے تمہارے سر کے اوپر

ہم آ چکے تمہارے سر کے اوپر
تحریر: علی احمدی
 
حزب اللہ لبنان نے حال ہی میں مقبوضہ فلسطین میں اپنے جاسوسی ڈرون طیاروں کی مدد سے بنائی گئی ویڈیوز پر مشتمل دوسرا کلپ جاری کر دیا ہے۔ اس کلپ میں مقبوضہ گولان ہائٹس پر موجود غاصب صیہونی رژیم کی حساس فوجی تنصیبات کی ویڈیوز اور تصاویر شامل ہیں۔ ابھی کچھ ہفتے پہلے ہی حزب اللہ لبنان نے اعلان کیا تھا کہ اس کے جاسوس ڈرون طیاروں ہد ہد نے مقبوضہ فلسطین کے وسیع علاقوں میں کامیاب انٹیلی جنس آپریشن انجام دیا ہے جس کے نتیجے میں اسرائیل کی انتہائی اہم اور اسٹریٹجک تنصیبات کی تصاویر اور ویڈیوز بنائی گئی ہیں۔ اس آپریشن کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ اسرائیل کا فضائی دفاعی نظام حزب اللہ لبنان کے ڈرون طیاروں کی شناخت بھی نہیں کر پایا تھا اور یہ ڈرون طیارے اپنا مشن کامیابی سے انجام دے کر لبنان واپس پہنچ گئے تھے۔

گذشتہ کلپ میں حزب اللہ لبنان نے مقبوضہ فلسطین کے شمال میں واقع حیفا شہر اور بندرگاہ کی اہم تنصیبات کی تصاویر اور ویڈیوز شائع کی تھیں۔ موجودہ کلپ میں جو "ہد ہد 2" کے نام سے جاری کیا گیا ہے، مقبوضہ گولان ہائٹس میں غاصب صیہونی رژیم کی اہم اور حساس تنصیبات جیسے انٹیلی جنس مراکز، فوجی ہیڈکوارٹرز، فوجی چھاونیاں وغیرہ واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہیں۔ صیہونی ذرائع ابلاغ نے دوسرا ویڈیو کلپ جاری ہونے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان شمالی محاذ پر جنگ پر مکمل کنٹرول رکھنے کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے خلاف نفسیاتی جنگ بھی جاری رکھے ہوئے ہے۔ صیہونی ٹی وی چینل 12 نے اس بارے میں رپورٹ دیتے ہوئے کہا: "ہد ہد ویڈیو سیریل کے دوسرے حصے میں اسرائیل کے شمالی حصوں کی بہت اعلی کوالٹی کی فضائی ویڈیوز بنائی گئی ہیں۔"

لبنانی ذرائع ابلاغ کا بھی کہنا ہے کہ ہد ہد ڈرون طیاروں سے لی گئی ویڈیوز کا دوسرا حصہ جاری کرتے ہوئے حزب اللہ لبنان نے اس پر "جاری ہے" کا عنوان دیا ہے۔ صیہونی اخبار یدیعوت آحارنوٹ اس بارے میں لکھتا ہے: "حزب اللہ نے شمال کی ایک اور ویڈیو جاری کی ہے جسے ہم "حکومت کی آنکھیں" کہتے ہیں۔" صیہونی اخبار معاریو بھی اس بارے میں لکھتا ہے: "حزب اللہ نے پہلی ویڈیو کے ایک مہینے بعد نئی ویڈیو جاری کی ہے جو پہلی ویڈیو سے زیادہ لمبی ہے اور اس میں حیفا کو مکمل طور پر دیکھا جا سکتا ہے جہاں اسٹریٹجک علاقے بھی شامل ہیں۔" ریڈیو اسرائیل کے فوجی امور کے ماہر نے اس بارے میں کہا: "حزب اللہ کی جاری کردہ ویڈیو میں گولان میں موجود اسرائیل کے ایسے اکثر فوجی اڈے دیکھے جا سکتے ہیں جنہیں حزب اللہ نے گذشتہ نو ماہ کے دوران بارہا اپنے حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔"

اس نے مزید کہا: "اس ویڈیو میں موجود مناظر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گولان پہاڑوں پر بہت کم برف پڑی ہے لہذا یوں معلوم ہوتا ہے کہ یہ ویڈیوز موسم خزاں کے بعد بنائی گئی ہیں۔" حزب اللہ لبنان نے طوفان الاقصی آپریشن کے بعد سے اب تک صیہونی دشمن کو بہت سے سرپرائز دیے ہیں۔ یہ سرپرائز حزب اللہ کی فوجی کاروائیوں میں بھی دیے گئے ہیں اور مختلف قسم کے ہتھیار بروئے کار لا کر بھی دیے گئے ہیں۔ تقریباً تین ہفتے قبل بھی حزب اللہ لبنان نے مقبوضہ فلسطین کی فضائی تصاویر جاری کی تھیں جن میں حیفا میں موجود اسٹریٹجک کیمیکل مواد کے ذخائر، تیل کے ذخائر اور بندرگاہ قابل مشاہدہ تھیں۔ یہ اہم تنصیبات درحقیقت مستقبل کی ممکنہ کاروائیوں میں حزب اللہ لبنان کا ٹارگٹ سمجھے جاتے ہیں۔

یہ ویڈیوز ہد ہد جاسوسی ڈرون طیاروں کی مدد سے بنائی گئی ہیں جنہوں نے کئی گھنٹے تک مقبوضہ فلسطین کے اندر تک گھس کر یہ انٹیلی جنس آپریشن انجام دیا ہے۔ یہ ویڈیوز شائع ہونے کے بعد سید حسن نصراللہ نے اسرائیل کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا: "صیہونی حکمران جانتے ہیں کہ مقبوضہ فلسطین میں کوئی ایسی جگہ نہیں جو ہمارے میزائلوں اور ڈرون طیاروں سے محفوظ ہو۔" سید حسن نصراللہ کی اس دھمکی کے بعد اب حزب اللہ لبنان نے ایک اور ویڈیو کلپ جاری کیا ہے جس میں ایسی تنصیبات کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے جنہیں نشانہ بنانے سے اسرائیل پتھر کے زمانے میں واپس پہنچ سکتا ہے۔ اس ویڈیو کلپ میں سید حسن نصراللہ کی تقریر کا وہ حصہ بھی شامل کیا گیا ہے جس میں انہوں نے غاصب صیہونی حکمرانوں کو کھلی وارننگ دی ہے۔

سید حسن نصراللہ نے صیہونی حکمرانوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ لبنان کے خلاف وسیع جنگ شروع کرنے کے نتیجے میں حزب اللہ لبنان تمام تر محدودیتوں کو بالائے طاق رکھ کر اسرائیل کے خلاف وسیع بنیادوں پر معرکہ شروع کر دے گی اور ایسی ہر طاقت کو اپنے کئے پر شرمندہ کر دے گی جو اسلامی مزاحمت کے خلاف جنگ کے بارے میں سوچے گی۔ حزب اللہ لبنان کی جانب سے جاری کردہ حالیہ ویڈیو کلپ میں سید حسن نصراللہ کی تقریر کا انگریزی اور عبری زبان میں ترجمہ بھی شائع کیا گیا ہے جبکہ وہ ممکنہ تنصیبات جو حزب اللہ لبنان کے حملوں کا نشانہ بن سکتی ہیں ان کا محل وقوع بھی دکھایا گیا ہے۔ یاد رہے گذشتہ کچھ ہفتوں سے صیہونی حکمران بالخصوص بنجمن نیتن یاہو بار بار لبنان پر وسیع فوجی حملے کی دھمکیاں دیتے آئے ہیں لیکن زمینی حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں اور حتی صیہونی ماہرین بھی انہیں ایسا نہ کرنے کی نصیحت کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 1147470
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش