0
Monday 27 Jan 2025 20:12

حکومت سندھ قابل تجدید توانائی کے بہت سے منصوبوں پر تیز تر عمل درآمد کر رہی ہے، ناصر حسین شاہ

متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے اقوام متحدہ کی جانب سے اعلان کردہ بین الاقوامی دن برائے صاف توانائی کے موقع پر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ صوبے میں دستیاب قابل تجدید توانائی کے ذرائع پر انحصار بڑھا کر بجلی کی پیداوار کے لیے تیل اور گیس کے استعمال کو کم سے کم کرے گی۔ بین الاقوامی دن برائے صاف توانائی کے موقع پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں سندھ کے وزیر توانائی و منصوبہ بندی و ترقی سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں پن بجلی اور شمسی توانائی کے ذرائع کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے لیے کئی پالیسی اقدامات کو تیز رفتاری سے نافذ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑے شہروں میں بجلی کی زیادہ کھپت کے لیے یوٹیلیٹی اسکیل سولر پارکس کی تعمیر اور دور دراز گرڈ سے غیر منسلک دیہی علاقوں کے لیے ورلڈ بینک کی مدد سے سولر ہوم سسٹمز کی فراہمی سندھ حکومت کی پالیسی کے دو اہم ستون ہیں، جو صاف بجلی کے ذرائع کے استعمال کو فروغ دینے میں معاون مدد گار ثابت ہونگے۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلی سید مراد علی شاہ نے پی پی پی کے منشور کے مطابق صاف توانائی کے ذرائع پر انحصار بڑھانے کے لیے مکمل حمایت اور حوصلہ افزائی فراہم کی ہے تاکہ صوبے کے گھروں، تجارتی مراکز اور صنعتوں کو کم سے کم قیمت پر بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے اپنے موجودہ بجٹ میں صوبے میں صاف توانائی کے منصوبوں پر تیز عمل درآمد کے لیے زیادہ سے زیادہ فنڈنگ مختص کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی اور صوبائی ٹرانسمیشن اور ڈسپیچ اور گرڈ کمپنیوں کا قیام صوبائی حکومت کی جانب سے متبادل ذرائع توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے اب تک کے اہم ترین سنگ میل ہیں، اس کے علاوہ مائیکرو گرڈز بھی قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ دیہی علاقوں کو شمسی پاور پلانٹس کے ذریعے توانائی فراہم کی جا سکے۔

سندھ کے وزیر توانائی نے کہا کہ سندھ ٹرانسمیشن اور ڈسپیچ کمپنی نجی شعبے کے ذریعے صاف بجلی کی تیز تر ترسیل کو مکمل طور پر سہولت فراہم کرے گی تاکہ شہری علاقوں کے قریب صنعتوں کو توانائی فراہم کی جا سکے۔ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ صوبے میں 48 پبلک سیکٹر کی بڑی عمارتوں کی چھتوں پر شمسی توانائی کے نظام نصب کیے جا رہے ہیں جن کی مجموعی صلاحیت 30 میگا واٹ صاف توانائی پیدا کرنے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کی مالی معاونت سے سندھ شمسی توانائی منصوبے کے تحت 200,000 سولر ہوم سسٹمز کی تقسیم کا منصوبہ پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں 656 سرکاری اسکولوں اور 211 دیہی صحت کے مراکز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے کام جاری ہے۔ پبلک لائبریریوں میں بھی بیٹری بیک اپ کے ساتھ شمسی نظام نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 1186974
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

مربوطہ فائل
ہماری پیشکش