اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام کوئٹہ کے رہنماؤں نے چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی ہے کہ ماورائے عدالت اغواء کا نوٹس لیتے ہوئے گرفتار افراد کو عدالتوں میں پیش کروائیں۔ ایسے اقدامات سے شہریوں میں بے چینی پھیل رہی ہے۔ اپنے بیان میں جے یو آئی کوئٹہ کے امیر مولانا عبد الرحمن رفیق، سینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد و دیگر نے ماورائے عدالت شہریوں کو اغوا کرنے اور غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس اور عدالت عالیہ ماورائے قانون شہریوں کو اٹھانے کا نوٹس لیں۔ آئین پاکستان ہر شہری کو انصاف اور بنیادی حقوق فراہم کرنے کی ضمانت دیتا ہے، لیکن ماورائے عدالت شہریوں کو اٹھانا نہ صرف آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ انسانی حقوق کی پامالی بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات نہ صرف ملک میں بے چینی اور عدم تحفظ کو فروغ دیتے ہیں بلکہ قانون کی حکمرانی کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ماورائے عدالت گرفتار افراد کو فوری طور پر عدالت میں پیش کیا جائے اور ان کے خلاف اگر کوئی الزامات ہیں تو ان کا شفاف قانونی عمل کے تحت پیش کیا جائے۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ وہ ان غیر آئینی اقدامات کا فوری نوٹس لیں اور ان واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ ہی عوام کی آخری امید ہے۔ عدل و انصاف کے بغیر ملک میں امن و سکون کا قیام ممکن نہیں۔ انہوں نے حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اس غیر قانونی عمل کو روکے، شہریوں کو تحفظ فراہم کرے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنے کا پابند بنائے۔ اگر ایسے غیر قانونی اقدامات کا سلسلہ جاری رہا تو عوام نظام سے مایوس ہوں گے۔