اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے ادارہ نورحق کراچی میں جمعرات کو غزہ کی تازہ ترین صورتحال، حماس اسرائیلی جنگ بندی معاہدے کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 15ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت و دہشت گردی کے باوجود اہل غزہ و فلسطین کی مزاحمت اور حماس کے مجاہدین کی تاریخی کامیابی پر جمعہ 17جنوری کو ملک گیر سطح پر یوم عزم تشکر منایا جائے گا، شکرانے کے نوافل ادا کیے جائیں گے، تمام آئمہ مساجد خطبات جمعہ میں امریکہ و اسرائیل کی مذمت اہل غزہ و فلسطین کی حمایت کے حوالے سے عوام کی ذہن سازی کریں۔ معاہدے کے مطابق حماس کے مجاہدین چند اسرائیلی فوجیوں کے بدلے ہزاروں فلسطینی مسلمانوں کو رہا کروایا جائے گا، حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ پر عملدرآمد اتوار سے کیا جائے گا اس کے بعد اگلے لائحہ عمل اور دیگر پروگرامات کا اعلان کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ، یحیی سنوار سمیت اہل غزہ و فلسطین کے تمام شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، غزہ و فلسطین میں حماس کے مجاہدین نے پوری دنیا کے باضمیر انسانوں کو اپنی جدوجہد اور قربانیوں سے اپنی جانب متوجہ کیا ہے، معاہدے پر عملدرآمد کے بعد امریکہ و اسرائیل کی کوشش ہوگی کہ وہ پاکستان، سعودی عرب اور انڈونیشیا سے مطالبہ کرے کہ اسرائیل کو تسلیم کیا جائے، ہم حکمرانوں اور امریکہ کی طرف دیکھنے والوں کو متنبہ کرتے ہیں اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوچا بھی گیا تو زبردست عوامی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا، اسرائیل کی ناجائز ریاست کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان اور افغانستان دونوں ہی جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہاکہ حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدے پر عملدرآمد اتوار کے روز سے ہوگا، اسرائیل اس قدر مکار ہے کہ معاہدہ ہوجانے کے باوجود آج بھی فلسطین پر بمباری کررہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق آج بھی 85 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے، جبکہ گزشتہ 15ماہ میں 47 ہزار سے زائد بچے، بوڑھے جوان اور عورتوں کو شہید کیا گیا، 95 فیصد گھر اور اسپتالوں کو مسمار کر دیا گیا ہے۔ اسرائیل کو امریکہ کی طاقت فراہم تھی جس کی وجہ سے فلسطین میں میڈیا ورکرز کو بھی دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل کے صدر نیتن یاہو نے گریٹر اسرائیل کا نقشہ پیش کیا تھا اور کہا تھا کہ حماس کو ختم کردیں گے۔ حماس کے مجاہدین نے پوری دنیا کے باضمیر انسانوں کی ترجمانی کی ہے۔