اسلام ٹائمز۔ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا ہے کہ علماء نوجوان نسل کو الحادی فکر سے بچائیں۔ دین کا درست اور حقیقی تصور پیش کرنا آج کے دور کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔بطور مسلمان ہمیں اپنی زندگیوں میں اسلامی اقدار اور اخلاقی اصولوں کو اپنانا ہوگا۔ علماء کو نوجوانوں کے ذہنوں میں پیدا ہونیوالے سوالات کا جواب دینے کی پوری کوشش کرنی چاہیے۔ فارغ التحصیل طلبہ اور علماء اپنے اند ر علمی مضبوطی اور روحانیت پیدا کریں۔ ہم حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ پاکستانی عوام فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کیساتھ کھڑے ہیں اور گزشتہ کئی دہائیوں سے اسرائیلی جارحیت کیخلاف جدوجہد میں اپنی جان و مال کا نذرانہ پیش کرنیوالوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ نعیمیہ میں سالانہ ختم بخاری شریف کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ختم بخاری شریف کا آخری سبق شیخ الحدیث علامہ غلام رسول قاسمی نے پڑھایا۔ تقریب میں شیخ الحدیث مفتی عبدالعلیم سیالوی، مفتی انورالقادری، مولانا غلام نصیر الدین چشتی، مولانا محبوب احمد چشتی، ڈاکٹر سلیمان قادری سمیت دینی اساتذہ و طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ جامعہ نعیمیہ میں سالانہ ختم بخاری شریف کی خوشی میں منعقد کی جا رہی ہے۔ یہ دن ہمارے لیے خوشی کا دن ہے۔ بخاری شریف کا مطالعہ کرنے سے ہم نہ صرف دین کی حقیقتوں کو سمجھتے ہیں بلکہ ہم اپنے اخلاق، عبادات، معاملات اور معاشرتی زندگی کو بہتر بنانے کی راہیں بھی تلاش کرتے ہیں۔ اس کتاب میں موجود احادیث ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات اور رہنمائی کا خزانہ ہیں۔ ان تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہی ہم اپنی دنیا و آخرت میں کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ جامعہ نعیمیہ ہمیشہ سے علم کے علمبردار رہا ہے اور یہاں کے اساتذہ اور طلبہ نے اس بات کو حقیقت کا روپ دیا ہے کہ اسلامی تعلیمات اور دینی علوم کی حقیقت کو سمجھنا اور اس پر عمل کرنا ہمارے دین کا اصل مقصد ہے۔ آج کے اس ختم بخاری شریف کی محفل میں میں اپنے تمام اساتذہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمارے طلبہ کو بخاری شریف جیسے عظیم کتاب کے علم سے آراستہ کیا، بخاری شریف کی تکمیل نہ صرف ایک علمی کامیابی ہے بلکہ یہ ہماری روحانی ترقی کا ایک اہم سنگ میل بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دینی طلبہ کو ہمیشہ اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے اور نیا سیکھنے کا جذبہ برقرار رکھنا ہوگا۔آپ کو نہ صرف اپنے علم کا استعمال کرنا ہے، بلکہ اپنے اخلاق، کردار اور انسانیت کے اصولوں پر بھی عمل کرنا ہے۔ آپ جہاں بھی جائیں، اپنے وطن، اپنے معاشرتی حلقے اور انسانیت کی خدمت کریں۔ اپنے کردار اور اخلاق کو ہمیشہ بلند رکھیں۔ دنیا میں آپ کی کامیابی کا حقیقی معیار آپ کی نیک نیتی، ایمانداری اور انسانیت کے اصولوں پر عمل کرنے سے ہی طے ہوگا۔