مسلم یونٹی کونسل کے زیر اہتمام وادی کشمیر میں "وحدت امت کانفرنس" کا انعقاد
مسلم یونٹی کونسل کے زیر اہتمام وادی کشمیر میں "وحدت امت کانفرنس" کا انعقاد
مسلم یونٹی کونسل کے زیر اہتمام وادی کشمیر میں "وحدت امت کانفرنس" کا انعقاد
مسلم یونٹی کونسل کے زیر اہتمام وادی کشمیر میں "وحدت امت کانفرنس" کا انعقاد
مسلم یونٹی کونسل کے زیر اہتمام وادی کشمیر میں "وحدت امت کانفرنس" کا انعقاد
مسلم یونٹی کونسل کے زیر اہتمام وادی کشمیر میں "وحدت امت کانفرنس" کا انعقاد
مسلم یونٹی کونسل کے زیر اہتمام وادی کشمیر میں "وحدت امت کانفرنس" کا انعقاد
مسلم یونٹی کونسل کے زیر اہتمام وادی کشمیر میں "وحدت امت کانفرنس" کا انعقاد
مسلم یونٹی کونسل کے زیر اہتمام وادی کشمیر میں "وحدت امت کانفرنس" کا انعقاد
مسلم یونٹی کونسل کے زیر اہتمام وادی کشمیر میں "وحدت امت کانفرنس" کا انعقاد
مسلم یونٹی کونسل کے زیر اہتمام وادی کشمیر میں "وحدت امت کانفرنس" کا انعقاد
مسلم یونٹی کونسل کے زیر اہتمام وادی کشمیر میں "وحدت امت کانفرنس" کا انعقاد
مسلم یونٹی کونسل کے زیر اہتمام وادی کشمیر میں "وحدت امت کانفرنس" کا انعقاد
مسلم یونٹی کونسل کے زیر اہتمام وادی کشمیر میں "وحدت امت کانفرنس" کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے ضلع بڈگام کے کانہامہ علاقے میں واقع نور العین ٹرسٹ کے آڈیٹوریم ہال میں انٹرنیشنل مسلم یونٹی کونسل کے زیر اہتمام "وحدت امت کانفرنس" کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں مختلف مکاتب فکر کے جید علماء کرام، مشائخ، مفتیان کرام اور دانشور حضرات شریک تھے۔ مقررین نے یک زبان ہو کر وحدت امت کی اہمیت و افادیت پر زور دیا اور عالمی سطح میں مسلمانوں کے مسائل اور مشکلات کی نشاندہی کی۔ انہوں نے وحدت امت میں ہی درپیش مسائل کا حل قرار دیا۔ مقررین نے مسئلہ فلسطین پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ اگر مسلمان متحد ہوتے تو فلسطینی مسلمان اس قدر بے بس نظر نہیں آتے۔ مقررین نے کہا کہ مسلمانوں کے درمیان بہت سارے مشترکات ہیں جن کے حل کے لئے ہمیں باہمی اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو دشمن کا آلہ کار نہیں بننا چاہیئے کیونکہ دشمن ہمیں تقسیم کرنے کے در پے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ کشمیر مقدس سرزمین ہے اور یہاں پر اولیاء کرام نے ہمیشہ باہمی اخوت کا درس دیا ہے اور مسلمانان کشمیر ہمیشہ بھائی چارگی کے ساتھ زندگی گزارنے کے قائل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج اگر کشمیر میں کچھ عناصر فتنہ اور فساد پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں تو ان کا راستہ روکنا اشد ضروری ہے۔
مقررین نے کہا کہ اس طرح کی کانفرنسز وقت کا اہم ترین تقاضا ہے اور کشمیر بھر کے علماء کرام کو اس طرح کی کانفرنسز کا اعادہ کرنا چاہیئے۔ مقررین نے کہا کہ یہ کانفرنس اس لئے بھی منفرد رہی کیونکہ اس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام اور دانشور حضرات نے شریک ہوکر خطابات کئے۔ مقررین نے کانفرنس کے آخر میں ایک حلف نامہ پڑھ کر وحدت کے تئیں تجدید عہد کیا۔ انٹرنیشنل مسلم یونٹی کونسل کے زعماء نے آئندہ بھی اس طرح کی کانفرنسز منعقد کرنے کا عہد کیا۔ کانفرنسز میں تقاریر کے علاوہ نعت، طواشی اور ترانہ وحدت پیش کئے گئے۔ کانفرنس میں خاصی تعداد میں طلاب و طالبات شریک تھے۔ جن حضرات نے "وحدت امت کانفرنس" میں شرکت کی ان میں مفتی سید شریف الحق بخاری، آغا سید عبدالحسین موسوی، واحد رضا، مفتی مدثر احمد قادری، سید سلیم گیلانی، میرواعظ حسن افضل فردوسی، حکیم عبدالرشید، غلام علی پمپوش، غلام علی گلزار، سبزار احمد ڈار، آغا سید عباس رضوی، فیاض احمد اور نور العین ٹرسٹ کے دیگر ذمہ داران، عبدالحمید بٹ، ڈاکٹر عبدالرحمن، سید عامر سہیل، مولانا مشتاق احمد حقنواز، جاوید عباس رضوی، زینب نوشاد، مولانا سمیر قاسمی، اکبر علی کربلائی، غلام محمد میر، ملک اکبر حیدری، ملک ظہور مہدی، ماجد سلفی، ایڈووکیٹ ظہور اسد، سلیمہ پروین، دارالقران الثقلین کی طالبات اور مسىئولین اور وادی کے دور دراز سے آئے ہوئے مہمانان گرامی شامل ہیں۔
وحدت امت کانفرنس کی صدارت انٹرنیشنل مسلم یونٹی کونسل کے چیئرمین مفتی سید شریف الحق بخاری نے کی، جبکہ نظامت کے فرائض غلام علی پمپوش نے انجام دئیے۔ کانفرنس دو نشستوں پہ مشتمل تھی پہلی نشست میں قاری معراج الدین صوفی نے تلاوت کی اور جبکہ دوسری نشست میں قاری اعجاز احمد صوفی نے تلاوت قران کریم کی سعادت حاصل کی۔ کانفرنس میں متعدد نعت خواں حضرات نے رسول مقبول (ص) کی شان میں نعت خوانی پیش کی جبکہ ترانہ وحدت سے بھی محفل کو رونق بخشی گئی۔ کانفرنس کے آخر میں سماجی کارکنوں، صحافیوں، دینی اسکالرز، طلاب اور وحدت امت میں فعال افراد کی ایواڈز سے حوصلہ افزائی کی گئی۔