0
Monday 28 Oct 2024 20:50

سکردو، ایم ڈبلیو ایم صوبائی شوریٰ کا اجلاس

  • ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

    ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

  • ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

    ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

  • ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

    ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

  • ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

    ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

  • ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

    ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

  • ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

    ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

  • ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

    ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

  • ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

    ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

  • ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

    ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

  • ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

    ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس سکردو میں ہوا

اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کی صوبائی شوری' کا اجلاس ایم ڈبلیو ایم سکردو کے سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ تنظیمی اجلاس میں مجموعی تنظیمی کارکردگی، تنظیمات کی فعالیت، گلگت بلتستان کے علاقائی ایشوز پر گفتگو ہوئی۔ اجلاس مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صدر آغا علی رضوی کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں شیخ نئیر عباس مصطفوی، اپوزیشن لیڈر کاظم میثم، رکن کونسل شیخ احمد علی نوری، رکن اسمبلی شیخ اکبر علی رجائی، تمام تنظیمی اضلاع کے صدور اور جنرل سیکرٹریز کے علاوہ صوبائی کابینہ کے اراکین نے شرکت کی۔ 
 
اجلاس میں لینڈ ریفامز بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر اور تحفظات کو دور کیے بغیر اگر بل پیش کیا گیا تو شدید احتجاج کیا جائے گا۔ جس عجلت میں بل پیش کیا جا رہا ہے وہ کسی طور درست نہیں۔ موجودہ مسودہ میں عوامی مفادات سے متصادم بہت ساری شقیں موجود ہیں۔ اگر اس مسودہ کا اطلاق ہوا تو یہاں کے پہاڑ اور چراگاہیں بھی عوام سے چھن جائے گی۔ حکومت ہوش کے ناخن لے اور یہاں کی زمینوں کی ملکیت یہاں کے عوام کو دے، نہ کہ لفظوں کے ہیر پھیر کے ذریعے اس زمینوں کو چھیننے کی کوشش کرے۔ 
 
اجلاس میں مزید کہا گیا کہ یہاں کے پہاڑ اور چراگاہیں بندوبست کے تحت تمام علاقوں کے پاس مالکانہ حقوق ہیں۔ موجودہ بل کی رو سے بلتستان میں بندوبست کے تحت کے مالکان حقوق بھی چھین جائے گا۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور فوری تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے اور تحفظات دور کرکے بل کو اسمبلی میں لایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 1169271
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش