اس بات کی طرف بھی توجہ دلائی گئی کہ انتظامیہ کو بھی ان امور سے نمٹنے کے لئے ایک ٹھوس، منظم اور پُرعزم پروگرام کرنے کی ضرورت ہے۔ علماء اور دیگر جوانوں نے اس پہ بات تاکید کی کہ جب تک والدین اور مختلف ادارے جو سماجی لیول پہ معاشرے کے لئے مفید ہوتے ہیں، مل جل کر اس بیماری اور نشے کا خاتمہ نہ کریں تب تک یہ کام ختم نہیں ہوپائے گا۔ آخر میں امت مسلمہ اور بالخصوص امت کشمیر کو ایک مرتبہ پھر قرآن کی طرف بازگشت کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا کہ اگر امت اور سماج کے افراد قرانی تعلیمات پر عمل کرتے رہیں گے تو ان جیسی ناگہانی اور مہلک مسائل اور آفتوں سے بھی سماج اور سماج کے افراد کو بچایا جا سکتا ہے لہذا ان سب بیماریوں کا علاج قرآنی تعلیمات پر عمل کرنے میں مضمر ہے۔ اس کے علاوہ امیر المومنین حضرت علی (ع) کی عظیم الشان کتاب نہج البلاغہ کی طرف بھی لوگوں کی توجہ مبذول کرائی گئی۔ جوانوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ، قرآن اور نہج البلاغہ اٹھا کر یہی پیغام دیا کہ اگر انسانی سماج کو کوئی بچا سکتا ہے تو وہ یا قرانی طرز تعلیم ہے یا پھر نہج البلاغہ نایاب فرامین اور انسانی زندگی کو سدھارنے والے انمول اصول زندگی ہیں۔
کارگاہ میں شہداء انقلاب اور شہداء اسلام سے متعلق ایک نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں جوانوں نے بڑھ چڑھ کے حصہ لیا۔ شہداء کی سیرت اور ان کے طرز زندگی کو احیاء کرنے پہ تاکید کی گئی۔ نمائش میں ایک حصہ شہید مرتضی مطہری کی 40 جلدوں پر مشتمل کتاب سیریز بنام ’’حکمت مطہر‘‘ کی بھی نمائش پیش کی گئی۔ کارگاہ کی اس نمائش کے افتتاح کے لئے وادی کشمیر کے معروف و مشہور اسلامی سکالر ڈاکٹر سمیر صدیقی کو مدعو کیا گیا تھا۔ ڈاکٹر سمیر صدیقی نے جوانوں کے اس حکمت آمیز قدم کی سراہنا کرتے ہوئے اپنے خطاب میں جوانوں کو ایسے پروگراموں کی اور مزید رغبت دلانے پر تاکید کی۔ اختتامی تقریب میں ڈاکٹر سمیر صدیقی کے ہاتھوں سے شرکاء کارگاہ کے درمیان اسناد اور انعامات بھی تفسیم کئے گئے۔
خبر کا کوڈ : 1145604
منتخب
9 Nov 2024
8 Nov 2024
9 Nov 2024
9 Nov 2024
8 Nov 2024
8 Nov 2024
7 Nov 2024