0
Wednesday 26 Jun 2024 18:57

آثار و افکار اکیڈمی پاکستان کی جانب سے تقریب تقسیم انعامات

اسلام ٹائمز۔ آثار افکار اکیڈمی پاکستان کی جانب سے سال 2023ء کی بہترین کتابوں کے مصنفین کو انعامات اور اعزازی نشانات دیئے جانے کی سالانہ تقریب امام بارگاہ آل عبا گلبرگ کراچی میں منعقد ہوئی۔ اس تقریب میں مشہور ادبی اور مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب میں اکیڈمی کے منتظم اعلیٰ علامہ حسن ظفر نقوی نے اکیڈمی کے قیام کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا کے اس دور میں نئ نسل کو کتابوں سے وابستہ رکھنا ضروری اور لازمی ہوگیا ہے، زبان کی صحت بری طرح متاثر ہورہی ہے اس لئے ایسے پرگرام منعقد کئے جانا چاہئیں۔ دانش مہدی نے ساحر لکھنوی مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اکیڈمی کے قیام کو مرحوم کا ایک کارنامہ قرار دیا۔

علامہ باقر حسین زیدی نے استقبالیہ خطاب میں علم و ادب کو کسی بھی قوم کے عروج میں اہم ترین ستون قرار دیا۔ ان کے علاوہ ڈاکٹر شاداب احسانی اور مشہور ادیب و شاعر فراست حسین رضوی نے بھی خطاب کیا۔ اکیڈمی کے زہر اہتمام 1997ء سے بہترین کتب کو انعامات اور اعزازی نشانات سے نوازا جاتا ہے۔ اس پر وقار تقریب میں علامہ صادق عباس عابدی، علامہ آل احمد بلگرامی، علامہ فرقان حیدر عابدی، علامہ شبیر الحسن طاہری، علامہ قنبر علی شاہ نقوی، مولانا رجب علی بنگش، لخت حسنین،  علامہ بدرالحسنین عابدی، مولانا صادق جعفری، علامہ نثار قلندری، ڈاکٹر صبیحہ اخلاق، ڈاکٹر فائزہ مرزا، ڈاکٹر ممتاز فاطمہ، کوثر نقوی، شاہد کریم، شاعر حسین شاعر، اسد ظفر نقوی، رضی حیدر رضوی، شمس الحسن شمسی، سید ارتضی حیدر اور دیگر سماجی و قومی شخصیات نے شرکت کی جبکہ شجاع عباس ایڈووکیٹ نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔
خبر کا کوڈ : 1143983
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش