جماعت اسلامی کے رہنماء مولانا عبدالحق ہاشمی سے فلسطین سے متعلق خصوصی گفتگو
متعلقہ فائیلیںمولانا عبدالحق ہاشمی جماعت اسلامی کے رہنماء ہیں۔ جو بلوچستان میں جماعت کے صوبائی امیر کے طور اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ وہ 1963 میں بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم و حفظ قرآن پاک کی منزلیں اپنے گھر میں ہی طے کیں۔ مولانا عبدالحق صاحب نے پنجاب یونیورسٹی سے بی اے، وفاق المدارس سے ایم اے اسلامیات کی ڈگری حاصل کی اور پھر مدینہ یونیورسٹی سے ایل ایل ایم شریعہ کا امتحان پاس کیا۔ انہوں نے 1983 سے 1985 تک سعودی ریڈ کریسنٹ میں بطور اکاؤنٹ آفیسر کام کیا۔ 1990 سے 1996 تک مدارس بلوچستان کمیٹی کے ناظم رہ چکے ہیں۔ 1996 سے 1999 تک جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی سیکرٹری رہے اور 2003سے 2009 تک بلوچستان میں جماعت اسلامی کے صوبائی امیر رہے۔ انکی جانب سے مختلف علاقائی زبانوں میں دعوت تبلیغ کا سلسلہ جاری ہے۔ وہ 2000 سے 2008 تک الخدمت فاؤنڈیشن بلوچستان کے صدر رہے۔ مولانا عبدالحق ہاشمی کی جانب سے 1992 سے تدریس علوم اسلامیہ (تفسیر، حدیث، فقہ و لغت) کا سلسلہ جاری ہے۔ وہ وفاقی شرعی عدالت اسلام آباد میں 1999 سے اعزازی مشیر ہیں اور یورپ، ایشیاء اور افریقہ کے مختلف ممالک میں منعقدہ مختلف کانفرنسز اور سیمینارز میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ مختلف جرائد و رسائل میں آپ کے علمی و تحقیقی مقالات چھپتے ہیں۔ اسلام ٹائمزسے گفتگو کرتے ہوئے مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ پاکستان کے عوام فلسطین کی حمایت میں منعقدہ سرگرمیوں میں بھرپور شرکت کرتے ہیں۔ انہوں نے ہر وقت مظاہروں میں شرکت کرکے فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سابق نگران وزیراعظم کے متنازعہ بیان سے متعلق کہا کہ اس موضوع پر انکی کم علمی کے باعث ایسا کہا ہوگا۔ انہوں نے ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ فلسطین و حماس کی حمایت ایران میں انقلابی سوچ کر رہی ہے۔ انہیں امید ہے کہ ایران کے نئے صدر بھی فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت کرینگے۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کواسلام ٹائمزکے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ) https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial