وادی کشمیر کے قلمکار و دانشور منظور ابو اطہر کا خصوصی ویڈیو انٹرویو
سید علی خامنہ ای کی قیادت میں نماز عید کے اجتماع سے دور خلافت راشدہ یاد آیا
متعلقہ فائیلیںمنظور ابو اطہر کا تعلق وادی کشمیر کے ضلع بارہمولہ سے ہے۔ آپ سالہا سال سے جماعت اسلامی کشمیر سے وابستہ رہے۔ وحدت امت کے حوالے سے دسیوں نظمیں اور مضامین لکھ چکے ہیں اور فی الحال مسلم یونٹی کونسل سے وابستہ ہیں۔ اسلام ٹائمز کے کشمیر کے نمائندے نے منظور ابو اطہر سے کشمیر کی موجودہ صورتحال، وحدت اسلامی کی اہمیت و افادیت اور کشمیر میں دینی اجتماعات پر پابندی وغیرہ موضوعات پر تفصیلی گفتگو کی، جس دوران انہوں نے کہا کہ تصور دین و آخرت سے ہی ملت موجودہ فتنوں و خرافات سے پاک رہ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بڑی طاقت بے راہ روی کے پیچھے کارفرما ہیں، علماء کرام ملت سازی اور معاشرہ سازی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام و جامع مسجد پر حکومتی قدغن افسوسناک ہے۔ اہلیان کشمیر کا مشترکہ مطالبہ ہے کہ کشمیر کے علماء کرام کو جلد از جلد رہا کیا جائے۔ منظور ابو اطہر نے کہا کہ اتحاد دین اسلام کا اہم ترین تقاضا ہے ہم بغیر اتحاد ملت کے اسلام کے تقاضوں کو پورا نہیں کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’میں وثوق کے ساتھ کہنا چاہوں گا کہ اگر مسلمانوں کے درمیان کسی بھی مقام پر اتحاد کا فقدان ہے تو دین سمجھنے میں کوئی نقص رہ گیا ہے، اسلامی ماحول میں لازماً اتحاد ہونا چاہیئے، تصور دین اسلام اتحاد کے بغیر ناقص ہے۔ انہوں نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی ایران سید علی خامنہ ای کی قیادت میں نماز عید الفطر کا اجتماع دیکھ کر مجھے دور نبوی و دور خلافت راشدہ یاد آیا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ) https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial