0
Monday 20 Sep 2010 23:06

کراچی،جنازے کے شرکاء پر رینجرز کی فائرنگ انتہائی قابل مذمت ہے،علامہ ناصر عباس جعفری

کراچی،جنازے کے شرکاء پر رینجرز کی فائرنگ انتہائی قابل مذمت ہے،علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی جنرل سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے شہید تنویر عباس کے تشیع جنازے میں شرکت کے بعد واپس آنے والے افراد پر رینجرز کی جانب سے براہ راست فائرنگ اور دو افراد کی شہادت  کو انتہائی قابل مذمت عمل قرار دیا ہے۔راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کراچی میں سوگواروں کے قتل اصلی مجرم وزیر داخلہ رحمان ملک اور ڈی جی رینجر ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ اور ڈی رینجر کو فوری طور پر استعفیٰ دینا چاہیے،انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف دہشت گرد ٹارگٹ کلنگ کرتے ہیں تو دوسری طرف حکومتی فوسز بھی دہشت گردوں کی طرح بے گناہوں کو قتل کر رہی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کیا جائے اور انہیں فوری سزا دی جائے۔
کراچی میں رینجرز کی ڈائریکٹ فائرنگ،جنازے میں شریک دو افراد شہید
کراچی:کراچی میں گذشتہ روز دہشتگردوں کی ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے جوان تنویر عباس کے جنازے میں شرکت کے بعد واپسی پر رینجرز نے جنازے کے شرکاء پر ڈائریکٹ فائرنگ کی اور دو مزید جوان شہید کر دیے اور یوں شہید کے جنازے میں شریک ہونے والے بھی شہید ہو گئے،البتہ پاکستان میں اہل تشیع کے یہ پہلے شہید نہیں جو شہید کے جنازے میں شرکت کے جرم میں شہید کر دیئے گئے ہوں،اسی لاوارث شہر کراچی میں بارہا اس طرح واقعات پیش آئے ہیں،اور ڈی آئی خان،پاراچنار میں تو پورے کے پورے جنازے کے جلوس کو شہید کر دیا گیا۔لیکن اس واقعے کا افسوس ناک پہلو امن و امان کی محافظ فورسز کی جانب سے بے گناہ شہریوں کا کھلے ہاتھوں دن دھاڑے قتل عام ہے،جو واقعہ آج پیش آیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ طاقتیں چاہتی ہیں کہ اہل تشیع کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو اور وہ کوئی غلطی کر بیٹھیں،لیکن وہ جانتے نہیں کہ اہل تشیع کا پیمانہ صبر بالکل اسی طرح مضبوط اور محکم ہے،جس طرح کہ ان کی استقامت اور بہادری،تم خنجر آزماﺅ ہم جگر آزماتے ہیں،یہ وہ نعرہ ہے،جسے آج اہل تشیع کا بچہ بچہ لگاتا ہے،کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارے دشمن صرف ہمارے نہیں،بلکہ اس وطن عزیز کے دشمن ہیں جو اس طرح کی اوچھی حرکتوں کے ذریعیے ملکی استحکام کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔

خبر کا کوڈ : 37737
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش