اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر کی جانب سے غزہ پر امریکی قبضے سے متعلق بیان پر ردعمل دیتے ہوئے افغانستان کی طالبان حکومت نے کہا ہے کہ غزہ فلسطین کا اٹوٹ انگ ہے۔ طالبان حکومت کے مطابق فلسطینیوں کی قسمت کا فیصلہ کرنے کا کسی کو اختیار نہیں۔ طالبان حکومت کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی جبری بے دخلی اور ان کی دوسرے ممالک میں منتقلی کے بارے میں امریکی صدر کے حالیہ بیانات بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے منصوبے صہیونی حکومت کے مذموم عزائم کی عکاسی کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کی پٹی پر طویل عرصے تک قبضہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کرلے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے، جس کا مقصد اس علاقے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں، ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے ، شہریوں کو بسائیں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کے لیے منصوبے کے تحت اردن اور مصر کے رہنماء جگہ فراہم کریں گے۔ مشرق وسطیٰ کے دیگر رہنماؤں سے بات ہوئی، انہیں فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کرنے کا آئیڈیا پسند آیا۔