اسلام ٹائمز۔ قطر کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ اگر فلسطینی مزاحمت اور صہیونی ریاست دونوں مصمم ہوں تو جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کا کامیاب انعقاد ممکن ہوگا۔ فارس نیوز کے مطابق، محمد بن عبدالرحمان بن جاسم آل ثانی قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے آج اتوار کو کہا کہ ہم جلد از جلد غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کے دوسرے مرحلے کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔
بن جاسم نے مزید کہا کہ دو ریاستی حل ہی امن قائم کرنے کا واحد طریقہ ہے تاکہ فلسطینی اور صہیونی دونوں محفوظ طریقے سے زندگی گزار سکیں۔ انہوں نے بتایا کہ مذاکرات کا عمل بہت مشکل تھا اور کئی مواقع پر ہم مایوس ہو گئے تھے، لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود ہم نے اپنے کام کو جاری رکھا اور اس معاہدے تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔
قطر کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اگر فریقین متعہد ہوں تو دوسرے مرحلے کا معاہدہ بھی حاصل کیا جا سکے گا، اور انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے ایلچی نے اس معاہدے کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا؛ حتیٰ کہ خود ٹرمپ نے بھی اس معاہدے کے حصول میں مدد کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کے مسئلے کا حل صرف معاہدے کے ذریعے ہی ممکن ہے، اور کہا کہ فلسطینیوں کو اس علاقے کا انتظام سنبھالنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں معاہدے تک نہ پہنچنے کی وجہ سیاسی ملاحظات تھے۔
بن جاسم نے اس بات پر تاکید کی کہ قیدیوں کی آزادی کے لیے تمام کمانڈرز اور رہنماؤں کو جنگ کے خاتمے کی جرات دکھانی چاہیے، اور کہا کہ اگر معاہدہ پہلے ہو جاتا تو ہم زیادہ جانیں بچا سکتے تھے۔