اسلام ٹائمز۔ اردن کے وزیر خارجہ نے ٹرمپ کے بیانات کے ردعمل میں کہا کہ فلسطین کے مسئلے کا حل فلسطینیوں کا حق ہے اور اردن اردنیوں کے لیے ہے جبکہ فلسطین فلسطینیوں کے لیے ہے۔ فارس نیوز کے مطابق، اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور کے کوآرڈینیٹر سے غزہ میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے اور اس علاقے میں امداد پہنچانے کے حوالے سے گفتگو کی۔ الصفدی نے کہا کہ ہم اپنے علاقے کے تمام شراکت داروں کے ساتھ مل کر امن کے حصول کی راہ میں واضح اقدامات اٹھانے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے تلویحاً ٹرمپ کے اس بیان کے جواب میں کہا کہ فلسطین کے مسئلے کا حل فلسطینیوں کے حق میں ہے، اردن اردنیوں کے لیے اور فلسطین فلسطینیوں کے لیے ہے۔ اردن کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہماری پوزیشن واضح ہے کہ دو ریاستی حل ہی امن کے قیام کا واحد راستہ ہے اور فلسطینیوں کو ان کے علاقے سے نکالنے کے خلاف ہمارا موقف بدستور قائم ہے۔ الصفدی نے مزید کہا کہ ہم نئی امریکی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہم خطے میں امن کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
ہماری ترجیح غزہ میں جنگ بندی کو مستحکم کرنا اور غزہ کے لوگوں تک امداد پہنچانا ہے تاکہ اس کے بعد دوبارہ تعمیر کا عمل شروع ہو سکے۔ اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور کے کوآرڈینیٹر نے غزہ میں تمام غیر فوجی شہریوں تک امداد پہنچانے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ ہمارے پاس دو ریاستی حل کے لیے ایک حقیقی موقع ہے اور یہ اقوام متحدہ کا عزم ہے۔
ٹرمپ نے کچھ گھنٹے قبل کہا تھا کہ غزہ عملاً ایک کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے؛ اس لیے میں چاہوں گا کہ کچھ عرب ممالک اس میں حصہ لیں اور ان افراد کے لیے رہائش بنائیں جو شاید منتقل ہوں۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ میں مصر اور اردن سے کہوں گا کہ وہ مزید فلسطینی پناہ گزینوں کو اپنے یہاں پناہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اردن، مصر اور دیگر عرب ممالک غزہ سے آنے والے پناہ گزینوں کی تعداد بڑھائیں تاکہ اس علاقے کو صاف کیا جا سکے جو جنگ سے تباہ ہو چکا ہے۔