اسلام ٹائمز۔ ممتاز امریکی قانون ساز "برنی سینڈرز" نے ایک بار پھر صیہونی رژیم کو غزہ پر بمباربی کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ امریکی ریاست "ورمونٹ" سے تعلق رکھنے والے قانون دان برنی سینڈرز نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر لکھا کہ غزہ میں انسانی تاریخ کا ہولناک سانحہ رونماء ہوا ہے۔ اسرائیل کو ہر صورت میں اب بمباری بند کر دینی چاہئے۔ جب کہ ایندھن سمیت انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ملنے والی امداد غزہ تک پہنچنی چاہئے۔ دوسری جانب آج دوپہر کے وقت صیہونی طیاروں نے شمالی غزہ کے جبالیہ مہاجر کیمپ میں واقع "الفاخورہ" سکول پر بمباری کر دی۔ آخری آنے والی رپورٹس کے مطابق اس وحشیانہ بمباری میں 200 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔ یہ سکول UNRWA کے تحت کام کر رہا تھا، جس میں فلسطینی مہاجرین جنگ کی وجہ سے عارضی طور پر رُکے ہوئے تھے۔ یہاں بھی شہداء کی بیشتر تعداد بچوں کی تھی۔
اسی دوران صیہونی رژیم کی جانب سے "الزعتر" میں بھی ایک سکول کو نشانہ بنایا گیا۔ اپنے ایک بیان میں UNRWA کا کہنا ہے کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر اپنے مہاجر کیمپوں اور اسکولوں کے بارے میں اسرائیل کو آگاہ کرتے ہیں تا کہ یہ مقامات صیہونی حملوں سے بچ سکیں۔ واضح رہے کہ صیہونی رژیم امریکی و مغربی حمایت و اجازت سے 42 دنوں سے غزہ پر اپنی جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے۔ جس میں اب تک 11,500 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ شہداء میں 4710 بچے اور 3160 خواتین شامل ہیں۔ اس جنگ میں اب تک 29,800 سے زائد افراد زخمی ہیں اور غزہ کی پٹی کی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق زخمیوں میں ستر فیصد عورتیں اور بچے شامل ہیں۔