اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا پولیس کے اعلٰی افسر ایس پی طاہر خان داوڑ کی شہادت کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی نے گذشتہ روز قبائلی اضلاع سمیت خیبر پختونخوا بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے۔ اس موقع پر مقررین نے ایس پی داوڑ کے اغواء اور بعدازاں شہادت کو حکومت کی ناکامی قرار دیا اور اسے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ اس سلسلے میں سب سے بڑا مظاہرہ پشاور پریس کلب کے سامنے کیا گیا جس میں پارٹی کے مرکزی رہنماء میاں افتخار حسین، حاجی غلام احمد بلور اور اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک کے علاوہ کارکنوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔ مظاہرین نے انصاف دو انصاف دو شہید طاہر داوڑ کو انصاف دو کے نعرے بھی لگائے۔
مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے ایک آفیسر کے اغواء اور پھر لاش افغانستان سے ملنے سے بہت شکوک پیدا ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعہ کے بعد وزراء کے بیانات بھی قابل تشویش اور شکوک پر مبنی ہیں۔ عوامی نشنل پارٹی کے قائم مقام صدر غلام بلور کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت ریت کی بوری ہے اور عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے اور یہ کہ پختونوں نے ملک کیلئے بہت قربانیاں دیں اب مزید قربانیاں نہ لی جائیں۔ مظاہرین نے ایس پی داوڑ کے قتل کی تحقیقات اور قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ یاد رہے کہ شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے ایس پی طاہر خان داوڑ 6 اکتوبر کو اسلام آباد سے اغواء کئے گئے اور 13 نومبر کو افغانستان کے صوبہ ننگرہار کے ضلع در بابا میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے جن کی میت بعدازاں طورخم بارڈر پر پاکستان کے حوالے کی گئی۔