0
Sunday 19 Jan 2025 23:07

شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کی صوبائی کونسل کا اجلاس

اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید محمد تقی نقوی نے کہا ہے کہ تنظیمی امور کی انجام دہی احسن طریقے سے کرنی چاہیئے، عوام میں محبت و اخوت کے جذبوں کو پروان چڑھانا چاہیئے۔ اسلام کو آج داخلی و خارجی دشمنوں کا سامنا ہے، مگر ہمیں بھائی چارہ سے امن اور برداشت سے ان کو شکست دینا ہے اور حضرت امام حسین علیہ السلام کی عظیم قربانی کے فلسفہ جرات پر عمل کریں اور جو دشمن ہمیں لڑانا چاہتا ہے، اس کے عزائم کو ناکام بنانا ہوگا، اس عظیم قربانی کی یاد میں صبر و بھائی چارہ کا دامن ہاتھ میں تھامنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ امامین کربلا شیعہ میانی میں منعقدہ شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا، جبکہ ایس یو سی جنوبی پنجاب کے صوبائی صدر علامہ سید عامر عباس ہمدانی نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ملکی معیشت کا بیڑہ غرق ہو کر رہ گیا ہے، جس کی وجہ سے آئے روز مہنگائی، یوٹیلٹی بلز، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے غریب قوم کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، اقوام متحدہ مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے سنجیدگی سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرے، امن و امان کے قیام اور دیگر بحرانوں سے نجات کے لیے ملی یکجہتی کونسل کا اعلیٰ کردار منہ بولتا ثبوت ہے۔

اجلاس میں صوبائی جنرل سیکرٹری ملک ذوالفقار علی اولک سمیت علامہ سید تنویر الکاظم حسنی، علامہ نسیم عباس جوادی، عمران حیدر کھرل، مخدوم قمر عباس قریشی، مصور نقوی، ڈاکٹر مرید عباس لغاری، مبشر حسن بھٹہ، بشارت عباس قریشی، مشتاق حسین ساقی، غلام عباس انقلابی، سید علی سجاد نقوی، سید علی حضور نقوی، سید نیئر عباس کاظمی، سید وصی حیدر زیدی، سید انیس حیدر نقوی، سید محمد سبطین نقوی، علامہ سید کاشف ظہور نقوی، سید اظہار بخاری و دیگر نے شرکت کی۔ علامہ سید عامر عباس ہمدانی نے مزید کہا کہ پارہ چنار میں عرصہ دراز سے امن و امان کی انتہائی ناقص صورتحال ہے، جس کی وجہ سے بے گناہ شہریوں کا قتل عام ہو رہا ہے، یہاں تک کہ معصوم بچے بھی محفوظ نہیں ہیں۔

علامہ عامر عباس ہمدانی نے مزید کہا کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے پاراچنار میں امن و امان کے قیام کے لیے مستقل حل تلاش کریں، بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے محنت کش مزدور طبقہ تباہ حالی کا شکار ہو کر رہ گیا ہے، یہاں تک کہ مڈل کلاس طبقہ بھی شدید معاشی مشکلات کا شکار ہے، جن کے لیے گھریلو اخراجات پورے کرنا انتہائی مشکل ہوچکے ہیں، حکومت نے غریب قوم کو سہانے خواب دکھائے، مگر اس کی تعبیر تقریباً دو سال گزرنے کے باوجود کہیں نظر نہیں آرہی ہے، جس کی بڑی وجہ سیاسی عدم استحکام اور امن و امان کی ناقص صورتحال ہے سیاسی استحکام کے نتیجے میں ہی معاشی استحکام کا انقلاب برپا ہوسکتا ہے اور امن و امان کی صورتحال بھی بہتر ہوسکتی ہے، اسی لیے حکومت اس سلسلے میں ذمہ داری کا کردار ادا کرے، تاکہ عام غریب شہری حقیقی معنوں میں خوشحال ہوں۔
خبر کا کوڈ : 1185306
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش