0
Tuesday 17 Sep 2024 16:17

وقف ترمیمی بل کی مخالفت میں متحدہ مجلس علماء کشمیر کا اجلاس

اسلام ٹائمز۔ وقف ترمیمی بِل کے حوالے سے متحدہ مجلس علماء و جموں و کشمیر مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اہتمام سے ایک روزہ بین ریاست اجلاس کا انعقاد عمل میں لایا گیا، جس میں وادی کشمیر کے علماء کرام، دانشوران اور ملت کشمیر کے ذمہ داران نے شرکت کرکے بھارتی حکومت کے وقف ترمیمی بل کے منصوبے کی مخالفت کی۔ وقف ترمیمی بل کے خلاف علماء کرام نے شدید طور پر مخالفت کرتے ہوئے ملت اسلامیہ سے اپیل کی کہ جے پی سی (جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی) کو بڑی تعداد میں اپنی آراء و نظریات بھیجیں اور اس بل کی مخالفت کریں تاکہ حکومت کے سامنے یہ واضح ہو سکے گا کہ ترمیم شدہ بل کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس سے کافی نقصانات کا اندیشہ ہے۔ آغا سید حسن موسوی نے واضح الفاظ میں کہا کہ وقف املاک حکومت کی املاک نہیں ہے بلکہ مسلمانوں کی اپنی ذاتی املاک ہیں جو انہوں نے مذہبی اور خیراتی کاموں کے لئے اللہ تعالٰی کو پیش کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ اور متولیوں کا رول انہیں صرف ریگولیٹ کرنے کا ہے لیکن اب جہاں ایک طرف مجوزہ بل میں غیر مسلموں کو ممبر بنانے کی تجویز ہے، وہیں یہ بل غیر مسلموں کے ذریعہ اپنی کسی جائیداد کو وقف کرنے پر پابندی لگاتا ہے۔ اس دوران انجمن شرعی شیعیان کے رہنما آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ وقف املاک حکومت کی املاک نہیں ہے بلکہ مسلمانوں کی اپنی ذاتی املاک ہیں جو انہوں نے مذہبی اور خیراتی کاموں کے لئے اللہ تعالٰی کو پیش کی ہیں، اس میں کسی بھی قسم کی ترمیم ناقابل قبول ہے۔
خبر کا کوڈ : 1160547
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش