شہادت امام حسن العسکریؑ کی مناسبت سے کشمیر میں سالانہ مجلس
شہادت امام حسن العسکریؑ کی مناسبت سے کشمیر میں سالانہ مجلس
شہادت امام حسن العسکریؑ کی مناسبت سے کشمیر میں سالانہ مجلس
شہادت امام حسن العسکریؑ کی مناسبت سے کشمیر میں سالانہ مجلس
شہادت امام حسن العسکریؑ کی مناسبت سے کشمیر میں سالانہ مجلس
شہادت امام حسن العسکریؑ کی مناسبت سے کشمیر میں سالانہ مجلس
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے بسلسلہ شہادت امام حسن العسکری (ع) امام بارگاہ میرگنڈ بڈگام میں سالانہ مجلس حسینی (ع) کا انعقاد کیا گیا، جس میں کشمیر کے اطراف و اکناف کے عقیدت مندوں نے شرکت کی موقعہ کی مناسبت سے انجمن شرعی شیعیان کے صدر مولانا آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے اسلام ناب محمدی (ص) کے تحفظ و ترویج کے لئے خانوادہ نبوت (ص) کی عظیم قربانیوں اور فقید المثال خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امام حسن العسکری (ع) اسی سلسلہ عصمت کی ایک لڑی تھے جس کا ہر حلقہ انسانی کمالات کے جواہر سے مرصع تھا، علم و حلم، عفو و کرم، سخاوت و ایثار سبھی اوصاف بے مثال تھے۔ عبادت کا یہ عالم تھا کہ اس زمانے میں بھی کہ جب آپ سخت قید میں تھے معتمد نے جس سے آپ کے متعلق دریافت کیا یہی معلوم ہوا کہ آپ دن بھر روزہ رکھتے ہیں اور رات بھر نمازیں پڑھتے ہیں۔
آغا سید حسن موسوی نے وقف ترمیمی بِل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا آج مرکز نے مختلف لوگوں کو نامہ ارسال کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ وادی کشمیر میں شیعہ وقف بورڈ پر اپنی رائے پیش کریں۔ آغا سید حسن موسیو نے واضح الفاظ میں کہا وقف املاک حکومت کی املاک نہیں ہے نہ ہی یہ راجا مہا راجاوں کی جائیداد ہے بلکہ یہ شیعہ عوام کی اپنی ذاتی املاک ہیں جو انہوں نے مذہبی اور خیراتی کاموں کے لئے پیش کی ہے، جس پر حدود شرعی نافظ ہیں اور متولیوں کا رول صرف حفاظت اور شرعی امورات میں خرچ کرنا ہے۔ آغا سید حسن موسوی نے اس مودی حکومت کی سوچ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر شرعی اقدام کسی بھی حال میں قابل قبول نہیں ہوگا اور یہ مداخلت فی الدین کا منہ بولتا ثبوت ہے جس سے عام لوگوں کا بھی باخبر رہنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔