0
Monday 20 May 2024 13:32

شہید ملت میرواعظ مولوی فاروق کی یاد میں سرینگر میں ایک پُروقار اصلاحی اور تعلیمی سیمینار منعقد

اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر انجمن نصرۃ الاسلام کے سابق صدر ہوا جس میں وادی کے متعدد اور نامور سکول کے طلباء اور طالبات نے موضوع کی مناسبت سے اظہار خیال کیا۔ پروگرام کے مطابق سیمینار کی صدارت موجودہ صدر انجمن میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو انجام دینی تھی لیکن ریاستی انتظامیہ نے موصوف کو بدستور اپنی رہائش گاہ میں نظربند کرکے نہ صرف انکی جملہ، دینی، سماجی اور منصبی سرگرمیوں پر قدغن عائد کر رکھی ہے بلکہ آج بھی مذکورہ سیمینار میں میرواعظ کو شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔ چنانچہ سیمینار کی صدارت کے فرائض سرکردہ عالم دین مولانا شوکت حسین کینگ نے انجام دیئے جبکہ اس موقعہ پر انجمن کے ایگزیکٹیو ممبران کے علاوہ وادی کی کئی دینی اور سماجی شخصیات موجود تھیں۔

سیمینار میں وادی کے معروف تعلیمی اداروں کے طلباء اور طالبات نے شرکت کی۔ سیمینار میں شامل طلباء نے موضوع کی مناسبت سے اظہار خیال کرتے ہوئے کشمیری سماج کو درپیش گوناگوں مسائل، سماجی برائیوں، بے راہ روی، منشیات، گھریلو تشدد، خودکشی کے بڑھتے ہوئے واقعات، جیسے سنگین مسائل کو موجودہ حالات میں کشمیری سماج کی تباہی کے اہم اسباب قرار دیتے ہوئے کہا کہ من حیث القوم ہم سب اپنے معاشرے کی موجودہ حالت کے ذمہ دار ہیں اور اگر سماج کو ٹھیک کرنا ہے تو ہم سب کو اپنی اپنی حیثیت کے مطابق یک جٹ ہوکر اس کے خلاف مہم جوئی اختیار کرنی پڑے گی۔

اپنے صدارتی خطاب میں جناب مولانا شوکت کینگ نے موجودہ صدر انجمن میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق پر قدغنوں کو غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ میرواعظ کے حوالے سے جس معاندانہ روش پر گامزن ہیں وہ حد درجہ قابل تشویش ہے۔ مولانا شوکت کینگ نے شہید ملت کو انکی گرانقدر اصلاحی اور تعلیمی خدمات کیلئے شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ شہید رہنما اپنے نامور اکابر و اسلاف کی طرح ایک بہت بڑے مصلح قوم کی حیثیت سے منصئہ شہود پر آئے اور ایک قلیل مدت میں اصلاح قوم و ملت کے حوالے سے انہوں نے جو کارہائے نمایاں انجام دیئے انہوں نے اسکو تادیر زندہ جاوید کردیا۔
خبر کا کوڈ : 1136285
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش