اسلام ٹائمز۔ آسمان امامت کے چھٹے تاجدار، صادقِ آل محمد حضرتِ امام جعفر صادق علیہ السلام کی جانسوز شہادت کی مناسبت سے شیخ مفید ہال، جامعۃالنجف سکردو (بَلتستان) میں مجلسِ عزا کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں جامعہ کے اساتذہ اور طلبہ کے علاوہ علاقے کے دانشور، معززین، جوانوں اور طالب علموں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مجلس عزاء سے حجۃ الاسلام شیخ محمد جان حیدری نے خطاب کرتے ہوئے امام عالی مقام کے دور امامت کے لازوال علمی و فقہی کارہائے نمایاں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے فقہ و علوم محمد و آل محمد کی آبیاری اور ترویج و تبلیغ نیز نشر و اشاعت میں امام کی ممتاز اور بے مثال دور امامت کے گوشوں پر روشنی ڈالی۔
مولانا نے دینی و عصری علوم کے طلباء اور دانشوروں سے دور حاضر کے چیلنجز اور مسائل کا مقابلہ اور حل تلاش کرنے کے لئے دین میں تفقہ یعنی دین کی بابت بصیرت اور تحقیق و تدقیق اور فہم و فراست اور گہرائی و گیرائی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس ضمن میں انہوں نے امام جعفر صادق علیہ السلام کے تابناک اور سنہرا دور امامت، جو کہ فقہ حقہ کی خوب پرورش اور اشاعت کا باعث بنا، کو بطور نمونہ و مثال کے سامنے رکھنے کی طرف اشارہ کیا۔ اس مقام پر جامعات و حوزات علمیہ محمد و آل محمد سے وابستہ رہنے کی اہمیت کو لازمی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ معتبر تاریخی حقائق سے یہ بات عیاں ہے کہ دنیا کی واحد یونیورسٹی مسجد نبوی میں امام صادق علیہ السلام کی یونیورسٹی تھی، جس میں مختلف علوم، ادیان اور ابدان کے 4000 ماہرین بیک وقت علم امامت سے مستفید ہوتے تھے۔
اگر ہم اپنے رابطے کو صادق آل محمد کی یونیورسٹی سے مستحکم کریں تو ہمارا سائنس سبجیکٹ پڑھ کے آگے آنے والا ٹیچر توحید کا ٹیچر بن سکتا ہے۔ سائنسی علوم ہوں یا حقائق کا انکشاف، علم انجئیرنگ ہو یا میڈیکل کے اصول، خلاصہ کلام یہ کہ سوشل سائنسز، ٹیکنیکل سائنسز اور فنی علوم تمام تر مفید علوم امام جعفر صادق علیہ السلام کی یونیورسٹی کی مرہون منت ہیں۔امام کے شاگردوں میں نہ صرف مسلم بلکہ غیر مسلم بھی زانوئے ادب طے کرتے تھے۔ لہذا حوزات علمیہ اور دینی مدارس کے طلبہ کو اس نعمت پر فخر کرنا چاہیئے کہ ہم شاگردان امام صادق علیہ السلام اور سفیران امام مھدی علیہ السلام ہیں۔ ہمارے شعبے کا سربراہ امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف ہیں۔
مولانا صاحب نے فقہ امام جعفر صادق علیہ السلام کی جامعیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ عالمی حالات میں اگر ولایت فقیہ کی محوریت میں دنیائے تشیع کفر و استکبار کا مقابلہ کر رہی ہے تو یہ مکتب امام جعفر صادق علیہ السلام کے ممتاز شاگرد امام خمینی اور رہبر معظم آیت اللہ خامنہ ای کے توسط سے ممکن ہوا ہے۔ آخر میں وطن عزیز پاکستان کے استحکام، عالم اسلام کی سربلندی، عالم کفر کی نابودی، مظلوم فلسطینوں کی آزادی اور استکبار کی نابودی کے لیے خصوصی دعا کی۔