0
Friday 19 Jan 2024 20:05

ڈیرہ اسماعیل خان، شہدائے مقاومت و قدس کانفرنس

ڈیرہ اسماعیل خان، شہدائے مقاومت و قدس کانفرنس
رپورٹ: سید عدیل زیدی

شیعہ علماء کونسل ڈیرہ اسماعیل خان کے زیراہتمام کوٹلی امام حسین کے الکوثر ہال میں مرکزی نائب صدر ایس یو سی علامہ محمد رمضان توقیر کی صدارت میں شہید القدس شہید قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی المہندس اور دیگر شہدائے مقاومت کی برسی کے سلسلہ میں ’’شہدائے مقاومت و قدس کانفرنس‘‘ منعقد کی گئی۔ کانفرنس میں علامہ محمد رمضان توقیر کے علاوہ مولانا ترس علی، مولانا غلام جعفر مرتضوی، مولانا کرامت علی حیدری، مولانا رجب علی، مولانا حاجی حنیف رکنوی، مولانا ناصر عباس توکلی، مولانا شبیر حسن عسکری، مولانا اختر عباس یزدانی، مولانا مجاہد علی، تحصیل سٹی آرگنائزر ایس یو سی سید انصار علی زیدی دیگر علمائے کرام، جعفریہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور دیگر طلباء تنظیموں کے نوجوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر مقررین نے شہدائے مقاوومت کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ 

مقررین کا کہنا تھا کہ ہم جن شہداء کو خراج عقیدت و سلام پیش کرنے کے لئے یہاں جمع ہوئے ہیں، وہ ظالموں کے سامنے مظلومین جہاں کی ڈھال تھے، شہداء کا پاکیزہ خون اسلام کی آبیاری کا موجب ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی ایک مزاحمتی فکر و کردار کا نام ہے، قاسم سلیمانی آج ہم میں موجود نہیں ہیں لیکن ہم انہیں کبھی بھلا نہیں سکتے، جنہوں نے اپنی جانوں کے نذرانے جہان اسلام کے لئے پیش کر دیئے، ایک دن ضرور آئے گا، قدس آزاد ہوگا اور تمام مسلمان قدس میں نماز ادا کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہید قاسم سلیمانی نے گریٹر اسرائیل کے منصوبے سمیت داعش کو ناکام بنایا، وہ کسی خاص ملک کے نہیں ہم سب کے محسن ہیں، پوری امت مسلمہ کے محسن ہیں، اس عظیم شہید نے عراق و شام میں داعش کا سر کچل کر پوری دنیا کو اس بدترین فتنے سے آزادی دی، قاسم سلیمانی نے غزہ کے مظلوموں کی اس طرح مدد کی جو حقیقی معنوں میں ان کا حق تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ حرم زینب سلام اللہ علیہا کو گرانے کا منصوبہ بنایا گیا تو شہید سلیمانی نے شام میں جا کر اعلان کیا کہ اگر پوری دنیا کے دہشتگرد بھی شام جمع ہو جائیں تو ہم شام کو دہشتگردوں کا قبرستان بنا دیں گے اور انہوں نے بنا دیا۔ شہدائے مقاومت و قدس کانفرنس سے علامہ محمد رمضان توقیر نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے سردار جنرل شہید قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المندس کی سرخ شہادت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان دو مجاہدین اسلام نے بلا تفریق دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت اور مدد کی ہے۔ بالخصوص حرم معصومینؑ، بیت المقدس کی آزادی اور دفاع میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اور دونوں کو مسلم دنیا کی دو عظیم شخصیات رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای اور آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کی روحانی حمایت حاصل رہی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام کے یہ دونوں مجاہدین ان روحانی شخصیات کے اعتماد پر پورا اترے اور مستضعفین جہاں کی داد رسی کی اور استعماری طاقتوں کو ناکوں چنے چبوا کر اسلام کی سر بلندی و نصرت کےلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہید قاسم سلیمانی کی خدمات کو یاد رکھنا ہمارا فریضہ ہے۔ علامہ محمد رمضان توقیر نے شہید قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر ان کے مزار کرمان میں دہشت گردی کے ایک اندوہناک واقعہ میں انسانی جانوں کے ضیاع، فلسطین، افغانستان کے ضلع برچھی اور پاراچنار سمیت پاکستان میں ہونے والی قتل و غارت اور دہشت کے واقعات کی بھرپور مذمت کی اور ان سانحات میں جانی نقصان نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ آخر میں مولانا غلام جعفر مرتضوی نے ملک پاکستان کی ترقی، خوشحالی، امن و امان اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی کامیابی کےلئے دعا کرائی، اس موقع پر شہدائے کرمان اور پاراچنار کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 1108657
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش