0
Friday 15 Jul 2022 22:23
تجزیہ 19

پنجاب ضمنی انتخابات

ماہرانہ تجزیہ
متعلقہ فائیلیںہفتہ وار پروگرام
 تجزیہ 19
موضوع: "پنجاب میں ہونے والے ضمنی انتخابات اور مستقبل کی سیاست پہ اُس کے اثرات"
میزبان: سید فرخ رضا
مہمانان گرامی
حسنین ترمذی سینئرصحافی/سیاسی تجزیہ نگار
میمونہ سعید سینئر صحافی/ تجزیہ نگار
 
اہم نکات : 
پنجاب میں ضمنی انتخاب 14 اضلاع ( روالپنڈی ،خوشاب ،بھکر ،شیخوپورہ، لاہور ،ساہیوال،جھنگ، فیصل آباد ،ملتان ،لودھراں ،لیہ، مظفر گڑھ ،بہاولنگر اور ڈیرہ غازی خان ) کے 20 صوبائی حلقوں میں ہورہے ہیں۔
 
یہ انتخابات پی ٹی آئی کے ان منحرف اراکین کے ڈی سیٹ ہونے کے بعد ہورہے ہیں جنہوں نے پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دیا تھا 
 
یہ ضمنی انتخاب تین اہم وجوہات کی بناء پر بالخصوص ملک بھر کے سیاسی حلقوں کے نزدیک اہمیت اختیار کرگئے ہیں 
1-یہ انتخابات پنجاب کی وزارتِ اعلی کا فیصلہ کریں گے کیونکہ اسوقت مسلم لیگ ( ن) اور اتحادیوں کے پاس 177 سیٹیں ہیں جبکہ انہیں وزرات اعلی کے لیے 186 سیٹیں درکار ہیں ان انتخابات میں اگر وہ نو سے کم سیٹیں جیتنے ہیں تو وزارت اعلی خطرے میں پڑ جائے گی 
2-ان انتخابات کے نتائج پنجاب کی حد تک دونوں بڑی سیاسی جماعتوں کی مقبولیت کا گراف ظاہر کریں گی اور عوام کی ان کے بیانیہ کے حق میں ہونے کا اظہار کریں گی 
3-یہ انتخابات عام انتخابات کے حوالے سے بھی عوامی رائے کی سمت ظاہر کریں گے ۔
 
دونوں سیاسی جماعتوں کے مستقبل کے لیے ضمنی انتخاب اہمیت کا حامل ہے اور دونوں اپنے ہدف کے حصول کے لیے سر دھڑ کی بازی لگائے ہوئے ہیں ۔
 
انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کے نیوٹرل ہونے اور پی ٹی آئی کا پولنگ ڈے پر چوکس رہنے کی بنا پر الیکشن کے فئیر ہونے کے امکانات زیادہ ہیں اور امن و امان کی صورت حال بھی قابو میں رہنے کے امکانات ہیں 
 
ضمنی انتخابات میں تحریک لبیک کے امیدواراں کی شرکت اور کمپین اس امر کا اظہار ہے کہ آئندہ عام انتخاب میں ٹی ایل پی مزید ابھر کر سامنے آئے گی اور قومی اسمبلی میں اسے 20 سے 25 نشستیں دلوانے کی کوشش کی جائے گی 
 
ضمنی انتخاب کے نتائج مستقبل کی سیاست پر گہرے اثرات مرتب کریں گے اور سیاسی جماعتوں کو نئے نعروں ،نئی حکمت عملی اور نئے اتحادیوں کے حوالے سے نئے فیصلے کرنے میں رہنمائی کریں گے
خبر کا کوڈ : 1004405
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش