متعلقہ فائیلیںپروگرام : تجزیہ (16)
موضوع: پاکستان میں مقامی حکومتوں کا نظام چیلنجز اور مستقبل
میزبان: سید فرخ رضا
مہمانان گرامی(ماہرین )
زاہد اسلام ماہر لوکل گورنمنٹ
شاہ نواز خان ریجنل ڈایریکٹر ادارہ استحکام شرکتی ترقی
اہم نکات :
پاکستانی عوام کے نچلی سطح پر مسائل کے بروقت اور ان کی ضرورت کی بنیاد پر حل لوکل گورنمنٹ کے مستحکم اور با اختیار نظام کی تشکیل اور تسلسل سے ممکن ہے
آئین پاکستان کا آرٹیکل 140 صوبائی حکومتوں سے انتظامی ،مالیاتی اور سیاسی طور پر با اختیار لوکل گورنمنٹ کی تشکیل کا تقاضا کرتا ہے اور عوام کو لوکل گورنمنٹ کے قیام کی ضمانت دیتا ہے
پاکستان میں فوجی حکومتوں نے لوکل گورنمنٹ سسٹم کی تشکیل کے لیے ہمیشہ فعال کردار ادا کیا مگر جمہوری منتخب حکومتوں نے نیم فعال انداز میں لوکل گورنمنٹ کی تشکیل کے لیے کام کیا اور political will کم نظر آئی
لوکل گورنمنٹ سسٹم میں ایوب خان کے دور سے لیکر آج تک بتدریج تبدیلیاں آتی رہی ہیں جس کی وجہ سے کسی ایک طرز کا نظام رائج نہ ہوا اور نہ مستحکم ہوسکا
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد مستقبل میں لوکل گورنمنٹ کے تسلسل اور پائیداری کے امکانات زیادہ روشن ہیں
لوکل گورنمنٹ کے انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے لازم ہے کہ آئین ترمیم کے ذریعے لوکل گورنمنٹ کے انتخابات عام انتخابات کے روز ہی ایک ساتھ ( وفاقی ،صوبائی اور لوکل گورنمنٹ) منعقد کروائے جائیں اس طرح جہاں اخراجات میں بچت ہوگی وہاں اس کے انتخابات بھی یقینی ہونے لگیں گے