اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ علماء کرام پیغام انبیاء کے وارث ہیں، اس لئے ان کے اوپر بڑی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ علماء کرام اور معلمین قرآن مجید کو اپنے کردار سے لوگوں کو دین کی طرف بلانا چاہئے۔ ان کی سیرت اور کردار سے کردار انبیاء اور آئمہ اہل البیت علیہم السلام کی خوشبو آنی چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعۃ المصطفی خاتم النبیین صلی اللہ علیہ والہ وسلم جیکب آباد میں منعقدہ علمائے کرام اور معلمین قرآن کریم کے اجلاس میں "عصر حاضر میں علماء کرام اور معلمین قرآن مجید کی ذمہ داریاں" کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر تقریب میں مجلس علمائے مکتب اہل بیت ضلع جیکب آباد کے صدر علامہ سیف علی ڈومکی، نائب صدر مولانا ارشاد علی انقلابی اور مکاتب ولایت کے مولانا عبدالخالق منگی، مولانا منور حسین سولنگی، ملت جعفریہ عزاداری کونسل کے ضلعی جنرل سیکرٹری سید غلام شبیر نقوی اور ضلع بھر کے معلمین شریک ہوئے۔
علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ نماز جمعہ ایک اجتماعی عبادت ہے، جس میں لوگوں کو تقویٰ الٰہی اور کردار سازی کی دعوت کے ساتھ ساتھ عصر حاضر میں امت مسلمہ کے مسائل مشکلات سے آگاہ کرنا چاہئے اور ساتھ ہی انہیں عصر حاضر میں اپنے فرائض اور ذمہ داریوں کی طرف متوجہ کرنا چاہئے۔ نماز جمعہ کے خطبات کو بامقصد بنا کر ہم معاشرے کی اصلاح کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی مساجد کو آباد کرنا چاہئے۔ ہر امام جماعت کو مدیریت مسجد کا کورس کرنا چاہئے۔ مسجد عبادت و عبودیت الٰہی کا مرکز ہونے کے ساتھ ساتھ تعلیم و تربیت اور امت مسلمہ کے اجتماعی مسائل اور فلاحی کاموں کا مرکز ہونی چاہئے۔ جہاں لوگوں کی دین اور دنیا کو آباد کرنے کا جامع منصوبہ پیش کیا جائے۔
بعد ازاں علامہ مقصود علی ڈومکی سے چند روز قبل اغواء ہونیوالے نوجوان محمد مزمل سولنگی کے اہلخانہ نے ملاقات کی۔ مزمل سولنگی کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔ مغوی ڈرائیور کی بازیابی کے موقع پر ان کے اہل خانہ نے مدرسہ المصطفٰی خاتم النبیین پہنچ کر علامہ مقصود علی ڈومکی کو ہار پہنائے اور ان کی بازیابی کے لئے مسلسل آواز اٹھانے اور مظلوموں کے لئے جدوجہد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے مغوی مزمل سولنگی کو پھولوں کے ہار پہنا کر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ اغواء برائے تاوان اور بدامنی ناسور بن چکی ہے۔ سندھ کے عوام کو امن چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کی عنایت، ایس ایس پی جیکب آباد پولیس اور دیگر دوستوں کی کوششوں کے نتیجے میں مغوی کی جلد بازیابی عمل میں آئی۔ جس پر ہم اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں۔