اسلام ٹائمز۔ آل کراچی تاجر الائنس کے صدر اور عام آدمی پارٹی کے بانی ایاز میمن موتی والا نے سندھ حکومت کی جانب سے زرعی ٹیکس لاگو کرنے کے فیصلے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی ٹیکس کے نفاذ سے نہ صرف سندھ کی زراعت متاثر ہوگی بلکہ مہنگائی کا ایک طوفان بھی آئے گا، جس سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ ایاز میمن موتی والا نے اپنے بیان میں کہا کہ جو چیز زمین میں کاشت ہوگی، اس پر ٹیکس لگانے سے ہر چیز مہنگی ہو جائے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ گندم، چینی، سبزیاں اور دیگر اجناس کے ریٹ بڑھ جائیں گے، جس سے ماہ رمضان میں مہنگائی مزید بڑھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف کاشتکاروں بلکہ عام آدمی کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت نے ابھی تک کاشتکاروں کو گنے کا نرخ مقرر نہیں کیا، جس کی وجہ سے چینی پہلے ہی مہنگی ہو چکی ہے، زرعی ٹیکس کے نفاذ سے چینی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا، جو عوام کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن جائے گا۔ ایاز میمن موتی والا نے کہا کہ سندھ کی زراعت پہلے ہی کئی مسائل کا شکار ہے اور زرعی ٹیکس کے نفاذ سے کاشتکاروں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے نہ صرف فصلوں کی قیمتیں بڑھیں گی بلکہ کاروبار بھی متاثر ہوگا، جس سے معیشت کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے سندھ حکومت سے اپیل کی کہ وہ زرعی ٹیکس کے فیصلے پر نظرثانی کرے اور کاشتکاروں کے مفادات کو تحفظ فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ عوام پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں، اور ماہ رمضان میں مزید مہنگائی ان کے لیے ناقابل برداشت ہو سکتی ہے۔