اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کے صدر "رجب طیب اردگان" نے آج جمعے کے بعد صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" کی گفتگو اور امریکی کانگریس کی جانب سے اس انتہاء پسند شخص کی حوصلہ افزائی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ عموماََ جو افراد انسانیت کی خدمت کرتے ہیں اُن کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے لیکن دنیا دیکھ رہی ہے کہ امریکی کانگریس کیسے ایک قاتل اور نسل کُش آدمی کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی ایوان نمائندگان 40 ہزار سے زائد بچوں، بوڑھوں اور عورتوں کے قاتل کو داد و تحسین دے رہے ہیں۔ رجب طیب اردگان نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے فاتحین کے اقتصادی، سیاسی، عسکری اور سفارتی مفادات کی حفاظت کے لئے بنایا جانے والا عالمی نظام فرسودہ ہو چکا ہے۔ ترکیہ کے صدر نے کہا کہ دنیا کو جو لوگ حمہوریت اور انسانی حقوق کا درس دیتے نہیں تھکتے وہ اس زمانے کے ہٹلر کی حمایت سے ذرہ برابر بھی شرمندہ نہیں ہوتے۔ ہمیں ایک ایسے پاگل پن کا سامنا ہے کہ جس کے ذریعے غزہ کے ڈیڑھ لاکھ لوگوں کے خون میں ڈوبے قصاب کی میزبانی کی جا رہی ہے اور اس کی فریب آلود تقریر کی تعریف کی جا رہی ہے۔