اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ہتک عزت کا نیا قانون لانے پر سب متفق ہیں۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ نئے قانون کا جلد فیصلہ کیا جائے گا اور ہتک عزت کا نیا قانون سوشل میڈیا پر بھی لاگو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد اور بہنوں پر الزام لگائے گئے، ہتک عزت پر پہلا کیس خود لاوں گی، جس پر ہتک عزت کا الزام ثابت ہوا اسے 3 ملین کا ہرجانہ ادا کرنا ہوگا۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہائیکورٹ کے ایک جج کو ٹربیونل کا درجہ دیا جائے گا، جج کو دن میں صرف 2 کیس سننے ہوں گے، کیس 180 دنوں میں مکمل کئے جائیں گے، جبکہ ہتک عزت قانون پر کسی کو مسئلہ ہے تو اتوار تک اعتراض داخل کر دے۔ عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ نیا قانون سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہتے، حکومت بہتری لانے کی کوشش کرے تو تنقید شروع کر دی جاتی ہے۔ یہاں رواج ہے کہ ہر اچھے کام پر تنقید کی جاتی ہے۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ خود مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اس بل کیخلاف ہیں اور اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کالا قانون ہے، جس کا مقصد آزادی اظہار پر قدغن لگانا ہے، اس سے مخالفین کو نشانہ بنایا جائے گا اور صحافیوں کی آزادی سلب ہو گی۔