اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ کسی بھی صورت کسی سیاسی جماعت کے پریشر میں نہیں آئیں گے، کیونکہ ہم عوام سے ووٹ لینے کے لئے نہیں بلکہ ملک کے مفاد کے فیصلے کرنے آئے ہیں۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان افغان حکام سے بار بار ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں مطلوب دہشت گردوں کی حوالگی کا مطالبہ کر رہا ہے، لیکن افغان حکام تعاون کرنے کی بجائے تماشہ دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان حکام سے کوئی غلط مطالبہ نہیں کیا۔
پاکستان کو افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کے بدلے ہتھیار اور بد امنی ملی ہے۔ ہم واضح کر چکے ہیں کہ پاکستان ہر طرح کی دہشتگردی کے مخالف ہے۔ دہشت گردی کے واقعات میں ملوث سہولت کار بھی جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ دہشت گروں کو اچھی طرح سے منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں۔ اگر دہشتگردی کے واقعات نہیں روکے تو دہشتگردوں کے گھر میں گھس کر انہیں ماریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوامی چیف آف آرمی اسٹاف کے ہمراہ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث افراد کو افغان طالبان مکمل سپورٹ کر رہے ہیں۔ ژوب واقعے میں 6 افغان ملوث پائے گئے تھے۔
افغان حکام کے ساتھ فلیگ میٹنگز ہوئی ہیں، لیکن وہ ڈبل گیم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چمن میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بروز پیر جزوی طور پر معطل ہوئی۔ چمن دھرنے والوں کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی صورت کسی سیاسی جماعت کے پریشر میں نہیں آئیں گے، کیونکہ ہم عوام سے ووٹ لینے کے لئے نہیں بلکہ ملک کے مفاد کے فیصلے کرنے آئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سے 1 لاکھ 20 ہزار تارکین وطن کو ڈیپورٹ کیا جا چکا ہے۔