0
Sunday 1 Sep 2024 21:28

شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع

  • شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

    شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

  • شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

    شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

  • شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

    شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

  • شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

    شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

  • شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

    شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

  • شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

    شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

  • شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

    شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

  • شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

    شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

  • شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

    شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

  • شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

    شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

  • شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

    شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

  • شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

    شہدائے کالاباغ کی یاد میں تعزیتی اجتماع کا انعقاد

اسلام ٹائمز۔ سانحہ کالا باغ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے تعزیتی اجتماع منعقد ہوا، جس میں بزرگ عالم دین علامہ سید افتخار حسین نقوی، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی، مجلس وحدت مسلمین کے علماء ونگ کے مرکزی رہنماء علامہ اصغر عسکری اور دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر علمائے کرام کا کہنا تھا کہ تشیع اس ملک میں ایک طاقت ہے، ہم پرامن اور محب وطن قوم ہیں، تاہم ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

مقررین کا کہنا تھا کہ اس ملک کے بنانے میں ہمارا بنیادی کردار ہے، جو اس ملک کے امن و استحکام کو تباہ کرنے کی ناپاک سازش اور کوشش کرے گا ہم قربانیاں دے کر ملک کو بچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس یزیدی سوچ کا ہر میدان میں مقابلہ کرتے رہیں گے، اس ملک میں چار دیواری کے اندر سیاسی، سماجی پروگرامز، ناچ گانے اور ڈانس کے کنسرٹ کرانے کی تو اجازت ہے مگر ذکر امام حسین علیہ السلام کے لئے اجازت لینے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 1157501
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش