2
Thursday 28 Jul 2022 20:58
دین و دنیا 29

آمد محرم اور فلسفہ قیام امام حسین ع

حجت الاسلام اصغر عسکری کے ساتھ گفتگو
متعلقہ فائیلیںدین و دنیا 29
استقبال محرم کے تقاضے
مقرر: علامہ محمد اصغر عسکری
میزبان: سید ا نجم رضا
اہم نقاط:
واقعہ کربلا سن اکسٹھ ہجری میں پیش آیا، ابھی رسول خدا کی وفات کو پچاس سال کا عرصہ ہی گذرا تھا لیکن آپ کے نواسہ کو اس طرح سے کربلا میں شہید کر دیا گیا،  اس کی وجہ تھی کہ
امت نے نظام ولایت سے انحراف کیا ، اور رسول اکرم ص کے بتائے ہوئے راستہ کو فراموش کردیا گیا، اگر غدیر کو یاد رکھتے تو کربلا نہ برپا ہوتی۔
امام حسین علیہ السلام نے واقعہ کربلا سے تقریباً دو سال قبل اپنے خطبہ منیٰ میں بڑی تعداد میں علماء اور خواص کے سامنے اسلام کو درپیش مسائل اور علماء کی ذمہ داریوں پر بات کی، اس خطبہ میں امام حسین علیہ السلام  نے اپنے قیام کے اہداف بیان کئے
 اس خطبے کےپہلے حصہ میں پروردگار کی حمد و ثنا کے بعد اپنے جد رسول اکرم ص کی سیرت مطہرہ اور فضیلت اہل بیتؑ کو بیان کیا
خطبے کے دوسرے حصہ میں امت کے خواص کو متوجہ کیا اور خاموشی توڑنے کو کہا 
تیسرے حصہ میں خصوصی طور پہ علما کو متوجہ  اور متنبہ کیا کہ کہ تمہاری عزت تمہارے علم کی بنا پہ ہے، او اگر آپ علما نے اپنی ذمہ داری نہ ادا کی اور پسے ہوئے لوگوں کو اُن کے حقوق نہ واپس دلوائے دردناک عذاب تمہارا مقدر ہوگا
آج کے دور میں واقعہ کربلا ہمارے لیے  یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم عزاداری سید الشہداؑ کو صرف رسمی طور پہ نہ ادا کریں بلکہ ایک ذمہ داری جانیں، کیونکہ کربلا برپا ہونا ایک واقعہ ہی نہیں ، بلکہ دلوں اور ذہنوں کو بیدار کرنے کا موقع ہے
مراسم عزاداری میں شامل ہوکر  اپنے دلوں اور نفوس کو گناہوں کی سیاہی سے پاک کریں، عزاداری ہماری روح کو پاک کردے
اپنے وقت کے امام عج سے تجدیدِ عہد کریں کہ 
مولا عج! ہم اکسٹھ ہجری کی کربلا تو موجود نہیں تھے ، مگر آج ہم نظام ولایت فقیہ کے سائے تلے آپ کے ظہور کے منتظر اور ولی امر مسلمین  آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کے مطیع ہیں
جب آپ عج کا ظہور ہوگا تو ہمیں اس عزاداری کی برکت سے اپنے ناصرین میں شامل کیجیئے گا۔
خبر کا کوڈ : 1006454
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش