0
Wednesday 1 Sep 2010 23:42

لاہور،یوم علی(ع) کے جلوس میں 3 خودکش دھماکے،29 افراد شہید،237 زخمی

لاہور،یوم علی(ع) کے جلوس میں 3 خودکش دھماکے،29 افراد شہید،237 زخمی
لاہور:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق یوم شہادت حضرت علی(ع) کے ماتمی جلوس کے اختتام پر تین خودکش دھماکوں کے دوران 29 افراد شہید اور 237سے زائد زخمی ہو گئے،دھماکوں کے بعد ہر طرف چیخ و پکار اور بھگدڑ مچ گئی اور انسانی اعضاء دور دور تک بکھر گئے،مشتعل ہجوم نے پولیس اور ضلعی حکومت کی دو گاڑیوں اور ایک درجن سے زائد موٹر سائیکلوں اور لوئرمال تھانے کو نذر آتش کر دیا،پولیس نے مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ کی اور آنسوگیس کے شیل پھینکے،مظاہرین نے جواب میں پتھراؤ کیا،جس سے متعدد پولیس والے زخمی ہو گئے،تینوں خودکش حملے 20 منٹ کے وقفے سے ہوئے،امن و امان پر قابو پانے کے لئے رینجرز کو طلب کر لیا گیا۔
کمشنر لاہور خسرو پرویز کے مطابق دوخودکش حملہ آوروں کے سر مل گئے ہیں،دھماکوں کی ذمہ داری کالعدم تنظیم لشکرجھنگوی العالمی نے قبول کرلی ہے،جبکہ صدر،وزیراعظم،نوازشریف،قائم علی شاہ سمیت دیگر سیاسی و مذہبی رہنماوٴں نے دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حضرت علی(ع) کے یوم شہادت کے سلسلہ میں مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا،کربلا گامے شا ہ پہنچ چکا تھا،شرکاء نے افطاری اور نماز بھی پڑھ لی تھی،جلوس کے شرکاء واپس اپنے اپنے گھروں کو جانے لگے کہ گامے شاہ کے باہر لوئر مال تھانہ کی انویسٹی گیشن ونگ کے مین گیٹ بیریئر پر اچانک ایک خودکش حملہ ہوا،جس سے بھگدڑ مچ گئی،لوگ ادھر ادھر بھاگنے لگے،تقریباً تین چار منٹ بعد سرکلر روڈ سے ملحقہ گلی میں بھی لگائے گئے بیریئر پر دوسرا خودکش دھماکہ ہوا،پندرہ منٹ بعد بھاٹی چوک کے مین وسط میں تیسرا خودکش حملہ ہوا،زخمی ہونے والے افراد کو میوہسپتال،سروسز ہسپتال،گنگا رام ہسپتال اور دیگر ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
دھماکوں کی وجہ سے پولیس کے افسران اور اہلکار وہاں سے غائب ہو گئے،تو مشتعل ہجوم نے حکومت کے خلاف نعرہ بازی شروع کر دی۔مشتعل ہجوم نے کربلا گامے شاہ کے قریب کھڑے پولیس کے ایک ٹرک اور سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کے ایک ٹرک اور ایک موٹر سائیکل کو آگ لگا دی۔مظاہرین کی پچاس افراد پر مشتمل ایک ٹولی نے ایس پی انویسٹی گیشن کے آفس کی جانب والے مین گیٹ کو توڑنے کی کوشش کی،جب ان سے گیٹ نہ توڑا گیا تو مظاہرین میں سے کچھ افراد نے وہاں کھڑی موٹر سائیکلوں پر پٹرول پھینک کر آگ لگا دی، پولیس نے تھانہ کی بلڈنگ سے ہوائی فائرنگ شروع کر دی،پولیس کے چند نوجوان گیٹ کے باہر آ کر مظاہرین کے سامنے اسلحہ تان کر کھڑے ہو گئے تو مظاہرین نے برف کے ٹکڑے اور پتھر پولیس پر پھینکنے شروع کر دیئے،جس سے متعدد پولیس والے زخمی ہو گئے اور پولیس والے بھاگ کر دوبارہ تھانہ کی بلڈنگ میں چلے گئے اور دوبارہ ہوائی فائرنگ کا سلسلہ شروع کر دیا۔
ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آور بھاٹی چوک سے لوہاری کی جانب آنے والے راستے سے داخل ہوئے،جہاں سکیورٹی کا خاطر خواہ انتظام نہ تھا۔پولیس کے ناکام ہونے کے باعث شہر میں امن و امان کی صورتحال سنبھالنے کیلئے رینجرز کو طلب کر لیا گیا ہے۔
ادھر کالعدم لشکر جھنگوی العالمی نے لاہور میں ہونے والے دہشت گردی کے تینوں دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی۔بدھ کے روز لاہور میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کی لشکر جھنگوی العالمی نے بعض ٹی وی چینلز کو کئے جانے والے ایک موبائل ایس ایم ایس کے ذریعے ذمہ داری قبول کر لی ہے۔کمشنر لاہور خسرو پرویز کا کہنا ہے کہ تینوں دھماکے خودکش تھے،دو خودکش حملہ آوروں کے سر مل گئے ہیں۔ادھر ایک خودکش حملہ آور کا سر میو ہسپتال منتقل کر دیا گیا،جس کی عمر 16 سال کے قریب ہے۔ 



خبر کا کوڈ : 35964
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش