0
Thursday 17 Oct 2024 22:06

بی جے پی کے پاس دہلی کی ترقی سے متعلق کوئی لائحہ عمل نہیں ہے، دیویندر یادو

بی جے پی کے پاس دہلی کی ترقی سے متعلق کوئی لائحہ عمل نہیں ہے، دیویندر یادو
اسلام ٹائمز۔ دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے آج بی جے پی کے ذریعہ دہلی اسمبلی انتخاب کے پیش نظر کئے گئے کچھ اعلانات پر شدید حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ دہلی میں اسمبلی الیکشن سے پہلے بی جے پی نے اروند کیجریوال کی ’مفت کی ریوڑیاں‘ بانٹنے والی سیاست کو بنیاد بنا کر آج جو اعلان کیا ہے، اس سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ بی جے پی کے پاس دہلی والوں کے فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے موجودہ صدر اور سابق صدر صرف کھوکھلی بیان بازی کر کے اور سب کچھ مفت دینے کا لالچ دے کر دہلی پر حکومت کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی حفاظت میں مکمل طور پر ناکام ہونے والی بی جے پی حکومت کی طرف سے خواتین کو 2100 روپئے دینے کا اعلان صرف اور صرف سیاسی جملہ ہے۔

دہلی کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ مفت سہولیات مہیا کرنے والی کیجریوال حکومت دہلی حکومت کو 2024ء 2025ء تک مالی سال میں 5086 کروڑ روپئے کا قرض دار بنا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار کے مطابق مفت کی ریوڑیاں لینے والی دہلی کی عوام 80 ہزار قرض کے نیچے دب چکی ہے۔ دیویندر یادو نے کہا کہ گزشتہ سال 2023ء 2024ء کے ترمیم شدہ تخمینہ سے دہلی حکومت کے قرض میں 1.7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ’’میں بی جے پی لیڈران سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ دہلی میں اقتدار حاصل کرنے کے بعد 5086 کروڑ کا جو قرض دہلی حکومت پر ہے، اس کو کیسے ادا کریں گے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے پاس بدلے کی سیاست اور الزام لگانے کے علاوہ کچھ نہیں ہے اور اس سے دہلی کی عوام بھی اچھی طرح سے واقف ہے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی والوں کے لئے عام آدمی پارٹی اور بی جے پی دونوں گھاٹے کا سودا ہیں کیونکہ پچھلے 10 سالوں سے مرکز میں بی جے پی اور دہلی میں عام آدمی اقتدار پر قابض ہے۔ انہوں نے دہلی کی بھولی بھالی عوام کو صرف دلفریب نعروں اور جھوٹے وعدوں کے سوا کچھ نہیں دیا ہے، اس کا خمیازہ آج دہلی والے بھگت رہے ہیں، خواہ گرمی میں پانی کا مسئلہ ہو، بھاری بارش کے بعد آبی جماؤ کا مسئلہ ہو، ٹریفک کی پریشانی ہو، شدت والی سردی کا مسئلہ ہو یا فضائی آلودگی کا مسئلہ ہو۔ دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ بی جے پی خواتین کو 2100 روپئے ماہانہ، 300 یونٹ تک مفت بجلی، 10 کلو مفت راشن اور خواتین کو اسکوٹی دینے کی بات کر کے دہلی والوں کو اپنے جملوں کی جال میں پھنسانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دہلی میں انفراسٹرکچر کو منظم کرنے، بدحال تعلیمی انتظامات میں سدھار لانے، صحت، سڑک، پانی، ٹریفک وغیرہ میں اصلاح کی باتیں نہیں کر رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1167028
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش