متعلقہ فائیلیںمولانا غلام محمد عطار مقبوضہ جموں و کشمیر کے لاوے پورہ سرینگر سے تعلق رکھتے ہیں، وہ برصغیر کی معروف تنظیم ’’جماعۃ التبلیغ‘‘ سے وابستہ ہیں، وہ پچھلے 35 برسوں سے سرینگر کی ایک جامع مسجد ’’مسجد امام اعظم (رہ)‘‘ میں امام جمعہ کے فرائض انجام دے رہے ہیں، وہ عربی، فارسی اور اردو زبانوں پر خاصی مہارت رکھتے ہیں اور مطالعہ قرآن و حدیث و تفاسیر پر عبور حاصل ہے۔ مولانا غلام محمد عطار مقبوضہ کشمیر میں گذشتہ بیالیس برسوں سے دین حق کی تبلیغ و ترویج کا کام کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز کے نمائندے نے مولانا غلام محمد عطار سے ایک نشست کے دوران خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیا، جس دوران انہوں نے کہا کہ اسلام ایک آفاقی حقیقت ہے، جسے ہم اپنی وحدت و اخوت سے ہی دنیا تک پہنچا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی تردید نہیں ہے کہ آج کے دور میں مسلمانوں کے درمیان اتحاد و ہمدلی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، لیکن مسلم معاشرے کے علماء ان چیزوں کو ممبروں پر بحث کرتے ہیں، جن کا اسلام نے ہم سے مطالبہ ہی نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ علماء کشمیر کو متحد ہوکر موجودہ فتنوں کو ختم کرنا چاہیئے۔ غلام محمد عطار نے بھارت میں ہندو انتہاء پسند لیڈر یتی نرسنگھانند کی جانب سے رسول اکرم (ص) کی شان اقدس میں گستاخی کئے جانے اور یہاں اسلاموفوبیا کی لہر پر تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ یتی نرسنگھانند کی جانب سے جو بیانات اور ریمارکس سامنے آئے ہیں، یہ صرف ایک فرد کی جانب سے نہیں بلکہ یہ ایک منظم لابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس توہین و گساخی کا بہترین جواب یہ ہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ سیرت النبی (ص) پر عمل پیرا ہو جائیں۔
قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/c/IslamtimesurOfficial