اسلام ٹائمز۔ پنجاب کی تمام جامعات کو ڈرگ فری بنانے کا حکم، کیمپسز اور ہاسٹل میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد، گورنرپنجاب نے وائس چانسلر کو مراسلہ جاری کر دیا۔ طالبات کو ہراسگی سے بچانے کیلئے بھی ٹھوس اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کی جانب سے پنجاب کی تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ طلبا و طالبات کو محفوظ اور صاف ستھرا ماحول فراہم کرنا تعلیمی اداروں کی ذمہ داری ہے، جبکہ جامعات کو منشیات سے پاک کرنے کیلئے کیمپس کے احاطے اور ہاسٹلز میں سگریٹ نوشی پر پابندی پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے۔ مراسلے کے مطابق گورنر پنجاب نے ہدایات جاری کی ہیں کہ تعلیمی اداروں میں ان تمام طلبا کیلئے منشیات کی جانچ کو یقینی بنانا ضروری ہے، جن پر منشیات سے متعلق جرائم کا الزام ہے، جبکہ ایسے طلبا کا خون ٹیسٹ، ڈوپ ٹیسٹ، ہیپاٹائٹس ٹیسٹ کروانے ضروری ہیں۔
سردار سلیم حیدر خان نے مزید ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے دیگر طلبا کیلئے ایک محفوظ اور سازگار تعلیمی ماحول کو فروغ دینے میں مدد ملے گی، جبکہ ایسے طلبا جو منشیات لینے میں ملوث پائے جائیں ان کی کونسلنگ کو بھی یقینی بنایا جائے اور جامعات میں غیر شناخت شدہ افراد کے داخلے کو مکمل طور پر چیک کیا جائے، کسی بھی شخص کا شناختی کارڈ کے بغیر داخلہ ممنوع ہونا چاہئیے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی اجنبی کیمپس کے احاطے اور ہاسٹلز میں داخل نہ ہو سکے۔ گورنر پنجاب کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ انٹری گیٹ پر آنیوالوں کو وزیٹنگ کارڈ جاری کرے جبکہ یونیورسٹیوں کے تمام طلبا / فیکلٹی ممبران / ملازمین کو شناختی کارڈ پہننا لازمی قرار دیا جائے۔
مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ یونیورسٹیوں میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ افسوسناک بات ہے، کام کی جگہ پر خواتین کو ہراساں کرنے کیخلاف تحفظ ایکٹ 2010، اور ہراساں کرنے کے سلسلے میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے احکامات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ گورنر نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں وہی فیکلٹی ممبران پڑھا رہے ہیں اور پھر امتحانات/ پیپر چیکنگ کا جائزہ بھی لے رہے ہیں، اس طرح کی صوابدید سے طلبا میں بے چینی پھیل سکتی ہے۔ لہذا، اساتذہ کے ان دونوں کرداروں کو الگ کرنے سے اساتذہ کے طالبات کا استحصال کرنے کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہو جائے گا۔ گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ پیپر سیٹ کرنے والے اور چیک کرنیوالے دونوں ہی بیرونی افراد ہونے چاہئیں۔