اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله" کے سیکرٹری جنرل "سید حسن نصر الله" نے گزشتہ شب محرم الحرام کی مناسبت سے خطاب کیا۔ جس میں انہوں نے آپریشن طوفان الاقصیٰ اور جنوبی لبنان میں حزب الله کی اسرائیل کے ساتھ لڑائی کا ذکر کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت طوفان الاقصیٰ کے زمانے سے گزر رہے ہیں۔ جنگی ماحول اور ممکنہ نتائج کی وجہ سے روحی اور معنوی اعتبار سے اس سال کا محرم گزشتہ ادوار سے مختلف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزب الله مضبوط عزم و ارادے کے ساتھ غزہ و فلسطین کی حمایت میں آپریشن طوفان الاقصیٰ کا حصہ بنی ہے۔ سیدِ مقاومت نے اس بات پر زور دیا کہ جو بھی ہمارے ساتھ ہے وہ برملا اس بات کا اظہار کرتا ہے کہ ہم صحیح جگہ پر کھڑے ہیں اور ہم جنگ کے لئے پوری طرح تیار ہیں۔ حزب الله کے سربراہ نے جنوبی بیروت کے "سید الشهداء" کمپلکس میں ان خیالات کا اظہار کیا۔
سید حسن نصر الله نے کہا کہ فلسطینی عوام کی مظلومیت اور خطے میں اسرائیلی جارحیت کے بارے میں بحث کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بین الاقوامی قوانین، انسانی حقوق، اخلاق اور دین کی بنیاد پر واضح و روشن حق فلسطین ہے اور باطل اسرائیل۔ جو بھی غزہ و فلسطین پر روا ظلم سے آنکھیں پھیرتا ہے وہ عقلی، قلبی اور معنوی اعتبار سے مردہ ہے۔ لہٰذا غزہ کے لئے ہر شخص جو کچھ کر سکتا ہے وہ انجام دے۔ کیونکہ قیامت کے دن ہم سے فلسطین کے بارے میں پوچھا جائے گا۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ حق کی مدد کرنا ہے ہمارا فریضہ ہے۔ جب ہم حق کی مدد کو پہنچیں گے تو آپ کو شور و غُل سنائی دے گا، لوگ شہید ہوں گے، گھر برباد ہوں گے لیکن جب ہم حق پر ہیں تو ہمیں ایک لمحہ کے لئے بھی پیچھے نہیں ہٹنا چاہئے۔