1
Thursday 14 Sep 2023 19:26

کیا ریاستی ادارے پاکستان کو پھر سے 80ء کی دہائی میں لے جانا چاہتے ہیں، جعفریہ الائنس

کیا ریاستی ادارے پاکستان کو پھر سے 80ء کی دہائی میں لے جانا چاہتے ہیں، جعفریہ الائنس
اسلام ٹائمز۔ جعفریہ الائنس پاکستان نے کراچی میں  تکفیریوں کی جانب سے کھلے عالم مکتب تشیع کو گالیاں دینے پر مقدسات کی توہین کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں علامہ رضی جعفر نقوی، علامہ محمد حسین مسعودی، علامہ نثار احمد قلندری، مولانا اصغر شہیدی، علامہ ڈاکٹر علی عباس زیدی اور شبر رضا سمیت دیگر نے کہا ہے کہ تکفیری  عناصر شہر قائد میں جلسے کرکے ملت جعفریہ کے مقدسات کی توہین کررہے ہیں مگر ریاستی ادارے نہ صرف خاموش ہیں بلکہ تکفیریوں کی سرپرستی کررہے ہیں، ایک جانب کھلے عام  مکتب تشیع کی توہین کی جارہی ہے تو دوسری جانب بےگناہ شیعہ جوانوں کو چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے ان کے گھروں سے لاپتہ کیا جارہا ہے، معاملہ صرف یہیں تک نہیں رکا بلکہ جامعہ کراچی میں نواسہ رسول حضرت امام حسینؑ کے نام کے بینر پھاڑے جارہے ہیں  اور جامعہ اردو عبدالحق کیمپس میں تکفیریوں کی ایماء پر یوم حسین پر پابندی لگائی جارہی ہے۔

رہنماؤں نے ریاستی اداروں سے سوال کیا کہ ادارے پاکستان کو پھر سے 80ء کی دہائی میں لے جانا چاہتے ہیں۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ ایک جانب ملک میں معاشی عدم استحکام ہے تو ایسے حالات میں ملک کو فرقہ وارت میں دھکیلنا کسی طور ملک کی خدمت نہیں بلکہ یہ ریاست سے غداری اور آئین پاکستان کے ساتھ کھلا مذاق ہے۔ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں بدامنی کو فروغ دینے والے تکفیری عناصر کیخلاف فوری کارروائی کی جائے، گزشتہ رات اغواء کئے گئے بےگناہ شیعہ جوانوں کو فوری رہا کیا جائے اور جامعات میں تکفیریوں کی سرپرستی کرنے والے انتظامی افراد کیخلاف کاروائی کرکے یوم حسینؑ کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے بصورت دیگر ملت جعفریہ بھرپور احتجاج کا حق رکھتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1081668
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش