اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" میں شہداء و اسراء فاونڈیشن کے سربراہ "زاهر جبارین" نے باضابطہ طور پر ایک بیان جاری کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ سیز فائر اور قیدوں کے تبادلے کے معاہدے میں حائل رکاوٹیں دور ہو گئی ہیں۔ اس بیان میں کہا گیا کہ صیہونی رژیم کی جانب سے معاہدے کی بعض شقوں پر عملدرآمد نہ کرنے کے امکان کو آج صبح، ثالثین کی کوششوں سے حل کر لیا گیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ حماس نے قیدیوں کے تبادلے کے لئے ایک ایسا قومی معاہدہ حاصل کرنے کی کوشش کی جس سے تمام فلسطینی گروہوں اور شہریوں کو فائدہ ہو گا۔ حماس کے مذکورہ رہنماء نے کہا کہ پہلے مرحلے میں رہائی پانے والے افراد کی فہرست، محکمہ جیل خانہ جات کی جانب سے جاری کی جائے گی۔ واضح رہے کہ حماس نے یہ بیان اس وقت جاری کیا جب گزشتہ روز صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" نے الزام لگایا کہ حماس نے معاہدے کی بعض شقوں کی خلاف ورزی کی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ حماس نے معاہدے کی کِس شِق کی خلاف ورزی کی۔ دوسری جانب صیہونی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ دی کہ کچھ ہی دیر قبل غزہ میں سیز فائر اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا جائزہ لینے کے لئے اسرائیل کی سیاسی و سیکورٹی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں مذکورہ کابینہ نے حماس کے ساتھ ان دونوں معاہدوں سے اتفاق کیا ہے۔ قبل ازیں صیہونی وزارت عظمیٰ کے دفتر نے اعلان کیا کہ ہماری مذاکراتی ٹیم نے حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر مفاہمت سے نتین یاہو کو آگاہ کیا۔ جس پر نتین یاہو نے متعلقہ افراد کو حکم دیا کہ وہ حماس کی حراست میں موجود قیدیوں کے استقبال کی تیاریاں کریں۔ اپنے بے بنیاد عزائم کا اظہار کرتے ہوئے اسی دفتر نے بیان جاری کیا کہ اسرائیل اپنے تمام جنگی اہداف اور سب سے بڑھ کر اپنے تمام زندہ و مردہ قیدیوں کی واپسی کے لئے پُرعزم ہے۔