اسلام ٹائمز۔ دہلی اسمبلی الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر سے کانگریس کے امیدواروں کی فہرست تیار ہوئی ہے تاکہ مسلم ووٹوں کی تقسیم کو یقینی بنایا جائے اور بی جے پی کے لئے راستہ ہموار ہوسکے۔ یہ بات امانت اللہ خان نے میڈیا اہلکاروں سے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد گفتگو کے دوران کہی۔ انہوں نے اروند کیجریوال کے ذریعہ خواتین کو 2100 روپئے دینے کے اعلان کی مخالفت کرنے والوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس غریب بے سہارا خواتین کو خوشی کا ایک پل بھی دینے کے خلاف ہے اور یہ استحصالی رویہ ہے۔ دہلی کے اوکھلا کے موجودہ رکن اسمبلی نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ کانگریس نے جو کہا بی جے پی نے وہ کیا ہے، بابری مسجد کی شہادت اس کی زندہ مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں مسلمانوں کی تباہی اور بربادی کی ذمہ دار کانگریس ہے۔ انہوں نے کہا کہ سچر کمیٹی کی رپورٹ اس کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ذریعہ تیار کردہ سچر کمیٹی کی رپورٹ اس بات کی گواہ ہے کہ ملک میں مسلمانوں کی حالت دلتوں سے بھی بدتر ہے۔
امانت اللہ خان نے کہا کہ اروند کیجریوال ظلم ناانصافی کے خلاف ایک تحریک کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر تفریق پیدا کر کے سیاست کرنے والے جمہوری نظام کے دشمن ہیں۔ کانگریس نے مسلمانوں کا استعمال اپنی سیاسی ہانڈی تیار کرنے کے لئے ایندھن کی طرح کیا، اس لئے ملک کی دوسری بڑی آبادی کے خلاف سازش رچنے والوں سے عوام ووٹ کے ذریعہ انتقام لیں گے۔ انہوں نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ ووٹوں کی تقسیم سے خود کو کمزور نہ کریں اور اپنی صفوں میں کالی بھیڑوں کو پہچانیں میر جعفر اور میر صادق سے ہوشیار رہیں اور ان لوگوں کو مایوس نہ کریں جو عوام کی خوشحالی کے لئے برسر پیکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم اکثریتی حلقوں میں امیدواروں کی کثرت دراصل مسلمانوں کو کمزور کرنے کے لئے ہے۔