0
Friday 6 Sep 2024 21:27

اسپین کی جانب سے یوکرین کے لیے دفاعی نظام ہاوک ارسال

اسپین کی جانب سے یوکرین کے لیے دفاعی نظام ہاوک ارسال
اسلام ٹائمز۔ اسپین کی وزیر دفاع نے ایک بیان میں یوکرین کو فوری طور پر مکمل فضائی دفاعی نظام "ہاوک" کے ساتھ چھ میزائل لانچر بھیجنے کی اطلاع دی۔ فارس نیوز کے مطابق مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کو بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کی فراہمی کے سلسلے میں، اسپین نے بھی یوکرین کو ہاک دفاعی نظام بھیجنے کی اطلاع دی ہے۔ اسپین کی وزیر دفاع "مارگاریتا روبلز" نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ نظام ولودیمیر زلنسکی کی درخواست پر بھیجا گیا ہے اور اب پولینڈ میں موجود ہے تاکہ یوکرینی فوج کو پہنچایا جا سکے۔

ہاوک ایک نیم مستقل درمیانی فاصلے تک مار کرنے والا زمین سے فضاء میں مار کرنے والا میزائل نظام ہے، جو زمینی افواج اور ٹھکانوں کی حفاظت کے لیے تیار کیا گیا ہے اور یہ طیاروں، کروز میزائلوں اور بیلسٹک اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس سے قبل بھی مغربی میڈیا نے رپورٹ دی تھی کہ اسپین نے یوکرین کو 600 ملین یورو کی فوجی امداد فراہم کی ہے، جس میں ہتھیار، گولہ بارود، مواصلاتی اور شناختی آلات اور طبی سامان شامل ہے۔

مئی کے آخر میں، ولودیمیر زلنسکی نے اطلاع دی تھی کہ اسپین یوکرین کو مزید فضائی دفاعی نظام فراہم کرے گا۔ جولائی میں مغربی میڈیا نے انکشاف کیا کہ اسپین نے یوکرین کو ایک نیا اسلحہ اور لاجسٹک امدادی پیکج بھیجنا شروع کر دیا ہے، جس میں 10 لیوپارڈ 2A4 ٹینک، کئی بلڈوزر اور بڑی تعداد میں اینٹی ٹینک میزائل شامل تھے۔ اسپین کے علاوہ، برطانیہ کے وزیر دفاع نے بھی کل خبر دی کہ ان کا ملک سال کے آخر تک یوکرین کو 650 نئے "مارٹلیٹ" میزائل نظام فراہم کرے گا۔

امریکی وزیر دفاع لوئیڈ آسٹن نے بھی جرمنی میں "یوکرین ڈیفنس گروپ" کے اجلاس میں اعلان کیا کہ واشنگٹن مزید 250 ملین ڈالر کی سیکیورٹی امداد یوکرین کو فراہم کرے گا۔ یوکرین کے لیے ہتھیاروں کی مسلسل وسیع امداد ایسے وقت میں جاری ہے جب مغربی ممالک، خاص طور پر امریکہ، ایران پر الزام عائد کر رہے ہیں کہ وہ روس کو ڈرون اور میزائل فراہم کر رہا ہے، اور اسی وجہ سے تہران پر نئی پابندیاں عائد کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

یہ الزام کل بھی امریکہ اور چند یورپی ممالک کی جانب سے دوبارہ لگایا گیا، جس پر اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے کا ردعمل آیا۔ اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے جمعہ کی شام کو سی این این کے سوال کے جواب میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران متحارب فریقین کو فوجی امداد کی فراہمی کو غیر انسانی سمجھتا ہے، جو انسانی جانوں اور انفراسٹرکچر کے نقصان میں اضافے کا باعث بنتی ہے اور جنگ بندی مذاکرات سے دور لے جاتی ہے۔ اسی لیے نہ صرف ایران ایسا کوئی اقدام نہیں کرتا، بلکہ دوسرے ممالک کو بھی متحارب فریقین کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کی ترغیب دیتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1158594
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش